|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2018

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آزاد بلوچستان کی تحریک دم توڑ رہی ہے جن لو گوں نے بلوچستان کے مفادات کو داؤ پر لگایا وہ صوبے کے خیر خواہ نہیں بلکہ اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے یہاں منصوبے کے تحت حالات خراب کرنے کی کوشش وفاق اور پنجاب ایک شخص کی خاطر ملک کو داؤ پر نہ لگائیں ۔

بلوچستان کے عوام پاکستان کے ساتھ ہے کسی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کرینگے بد قسمتی سے ہمیں ماضی کے سابق سیکھنا چا ہئے بلوچستان کے قسمت کے فیصلے اسلام آباد کی بجائے یہاں ہونی چا ہئے ۔

اس لئے اس تحریک کو مسلم لیگ(ق) اور (ن) کے علاوہ جمعیت، عوامی نیشنل پارٹی، بی این پی مینگل، آزاد امیدواروں سمیت پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی کے بعض ساتھیوں ہمیں سپورٹ ملا جس کے تحت کامیابی ملی سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید وفروخت نہیں ہوگی اور اس کام کے لئے مجھے سختی سے بھی کرنی پڑی تو اس سے گریز نہیں کرونگا تمام ناراض بلوچوں کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئے بلوچستان کے ترقی وخوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کے مرکزی قیادت سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں نے کہا کہ یہ غیر جمہوری اقدما ہے میں پو چھتا ہوں کہ یہ کیسے غیر جمہوری اقدام ہے ۔

جب میں اور میرے ہم خیال ساتھیوں نے دیکھا کہ بلوچستان میں کوئی ڈلیور نہیں کر رہ اہے تو ہم نے ایک جمہوری طریقے سے آئین میں رہتے ہوئے اس کو تبدیل کر دیا بلوچستان میں مسلم لیگ(ق) یا ان کے نہیں بلکہ مسلم لیگ کی حکومت ہے کیونکہ یہی نام رجسٹرڈ ہے یہ الگ بات ہے کہ بعد میں مسلم لیگ(ق) زیادہ مشہور ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت میں شامل ہم خیال لوگ تبدیل چاہتے تھے اور وہ صوبے یہاں کے عوام کو ڈلیور کر نا چا ہتے تھے ان خیال تھا کہ بلوچستان کی قسمت کے فیصلے اسلام آباد کی بجائے یہاں ہونے چا ہئے ۔

اس لئے اس تحریک کو مسلم لیگ(ق) اور ن کے علاوہ جمعیت، بی این پی، اے این پی اور آزاد امیدواروں سمیت پشتونخوامیپ اور این پی کے بعض ساتھیوں نے سپورٹ کیا جس کے باعث ہمیں کامیابی ملی جمہوریت کی خوبصورتی یہی ہے کہ اگر کوئی ڈلیور نہیں کر رہا تو تبدیلی لانی چا ہئے اور اس تبدیلی دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی کیونکہ ہر طاقت چاہتی ہے کہ ملک وقوم کیلئے بہتری کام ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جس طرح سینیٹ کے انتخابات کو بد نام کرنے کی سازشش کی جا رہی ہے اس طرح کچھ بھی نہیں ہے اور نہ ہی یہاں کسی کو خرید وفروخت کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے ۔

انشاء اللہ بلوچستان میں اس بار خرید وفروخت نہیں ہوگی اور اس کام کے لئے مجھے سختی بھی کرنی پڑی تو میں گریز نہیں کرونگا وزیراعلیٰ بلوچستان نے تمام ناراض بلوچ کو ایک بار پھر مذاکرات کے دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان کے فرزند ہے آکر صوبے کو ترقی وخوشحالی کے راہ پر گامزن کریں آزاد بلوچستان کی تحریک دم توڑ رہی ہے اور جلد ختم ہو جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہے جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں جمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش بھی کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ مجھے عام عوام بہت زیادہ عزیز ہے اس لئے کوشش کررہے ہیں کہ سوشل سرگرمیوں کوزیادہ سے زیادہ فروغ دیاجاسکے ،میری کابینہ سمیت بھرپور کوشش ہے کہ عوام کودرپیش مشکلات اور مسائل کے حل کو فوری طورپر ممکن بنایاجاسکے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے خصوصی فنڈز سے 75جوڑوں کی اجتماعی شادی کے موقع پر بوائز سکاؤٹس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود ،صوبائی مشیر سوشل ویلفیئر شہزاد صالح بھوتانی ،صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفیئر سردارخان بگٹی سمیت دیگر نے بھی شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وہ مختصر مدت میں بلوچستان کے عوام کی بھر پور طور پر خدمت کرنا چاہتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ایک اہم محکمہ ہے میری ذاتی کوشش ہے کہ اجتماعی شادیوں کے ایک اور پروگرام کا انعقاد کیا جائے جس کیلئے وہ فنڈز فراہم کریں گے تاکہ جو غریب والدین جو اپنے بیٹے اوربیٹیوں کی شادی نہیں کرسکتے ان کی مدد ہوسکے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر کے وزیر نوجوان ہیں امید ہے کہ وہ اس حوالے سے محنت کرکے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائینگے۔انہوں نے کہا کہ ان کی ترجیحات اپنے صوبے کے عوام کی خدمت کرنا ہے۔

انہوں نے محکمہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو مبارکباد دی جنہوں نے بہترین تقریب کا انعقاد کیا ، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے نئے شادی شدہ جوڑوں کو مبارکباد دی اور ان کیلئے ایک ایک لاکھ روپے کااعلان کیا۔

ان کاکہناتھاکہ صوبے کی عوام مجھے بہت زیادہ عزیز ہیں اس لئے میں سوشل سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ہر وقت کوشاں رہتاہوں انہوں نے کہاکہ ان کا تمام ترمصروفیات کے باوجودپروگرام میں شرکت کا مقصد غریب نوجوانوں اور بچیوں کی خوشی میں شامل ہوناتھا ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت ،سماجی بہبود کے حوالے سے ہراقدام اٹھانے کیلئے تیار ہے صوبے میں عوام کو سہولیات کی فراہمی اور ان کی مشکلات کے حل کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ابتداء میں مالی وسائل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا اب بھی ہم محدود وسائل میں رہتے ہوئے عوام کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے صوبائی بجٹ پیش کیا تو اس میں اس سلسلے میں بجٹ ضرور مختص کیاجائیگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر سوشل ویلفیئر شہزاد صالح بھوتانی نے نوبہاتا جوڑوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ مشیر سوشل ویلفیئر کی جانب سے اس طرح کی تقریبات ہر سال منعقد ہوناچاہیے تاکہ غریب والدین کا بوجھ ہلکا ہو ۔

انہوں نے کہاکہ میری کوشش ہے کہ ہر سال اجتماعی شادیوں کیلئے بجٹ میں فنڈزمختص ہو اور ہم وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں خصوصی فنڈز مختص کرے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری سوشل ویلفیئر سردارخان بگٹی نے کہاکہ محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے 100جوڑوں کی شادی کااہتمام کیاگیا ہے جس میں 75جوڑوں کی شادی کااہتمام آج جبکہ 25جوڑوں کی شادی کااہتمام کچھ دن بعد نصیرآباد میں کیاجائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ جوڑوں کی شادیوں پر تقریباََ2کروڑروپے خرچہ آیاہے جبکہ ہر ایک جوڑے کی شادی کے اخراجات 2لاکھ روپے تک ہے ،حکومت کی جانب سے ہر جوڑے کو سونے کا سیٹ اور گھریلو سامان دیاگیاہے ۔

انہوں نے نوبہاتا جوڑوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ خوشی اور محبت کے ساتھ اپنی نئی زندگی کاآغاز کرینگے انہوں نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان دیگر صوبوں کے برابر ایک صف میں کھڑاہوگا۔