|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2018

تہران:  ایرانی وزیر دفاع اور لاجسٹک نے کہا ہے کہ ساحلی علاقے مکران سرمایہ کاری کے لئے ایک پرامن جگہ ہے اور اس علاقے میں مسلح افواج کی موجودگی کا مقصد سرمایہ کاروں کی سیکورٹی کی فراہمی ہے۔

یہ بات بریگیڈیر جنرل ‘امیر حاتمی’ نے اتوار کے روز عالمی ساحلی علاقے مکران میں سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے مواقع کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی وزارت دفاع علاقے مکران کی ترقی کے لئے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس علاقے میں کوئی بدامنی موجود نہیں ہے۔جنرل حاتمی نے کہا کہ ایرانی حکومت ملک کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے جنوبی علاقے مکران کی ترقی پر زور دے رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی سپریم لیڈر کے بیانات کے مطابق، مکران ایک پوشیدہ خزانہ ہے۔انہوں نے جنوبی ساحلی علاقے مکران کی سیاحتی، تجارتی اور اقتصادی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں ایئرپورٹ اور ریلوے نیٹ ورک کے منصوبے انجام ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی وزارت دفاع اعلام کرتی ہے کہ اس علاقے میں سیکورٹی موجود ہے اور رہبر معظم کی ہدایات کی بنا پر ایرانی بحری فوج کی موجودگی کا مقصد سلامتی کی فراہمی ہے۔ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ مکران میں کوئی بدامنی موجود نہیں اور مسلح افواج کی موجودگی کا مقصد سرمایہ کاروں کی سیکورٹی کی فراہمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی علاقے مکران میں 40 ہزار براہ راست اور 3 ہزار بالواسطہ طور پر روزگار کے مواقع فراہم ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق، ساحلی علاقے مکران کی ترقی کے اجلاس کا آج بروز اتوار ایرانی دارالحکومت تہران میں انعقاد کیا گیا جس میں اعلی ایرانی حکام کے علاوہ 120 غیرملکی مہمانوں اور 30 ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔