|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2018

پاکستان نے ابوظہبی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 373 رنز سے شکست دے کر 2 میچوں کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کرلی۔ 

ابوظہبی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں قومی ٹیم نے بابراعظم 99 اور سرفراز احمد کے 81 رنز کی بدولت 9 وکٹوں کے نقصان پر 400 رنز بناکر اننگز  ڈکلیئر کردی تھی جس کے باعث آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے 538 رنز کا ہدف ملا تاہم آسٹریلوی ٹیم صرف 164 رنز ہی بناسکی۔

چوتھے روز آسٹریلیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 47 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا لیکن محمد عباس نے ایک بار پھر شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلن بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور آدھی ٹیم کو صرف 78 رنز پر ہی پویلین بھیج دیا جس کے بعد یاسر شاہ نے محمد عباس کے ساتھ ملکر آسٹریلیا کے 9 کھلاڑیوں کو 164 رنز پر پویلین بھیج دیا۔

آسٹریلیا کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ انجری کے باعث بیٹنگ کے لیے نہ آسکے جب کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بھی انجری کے باعث گراؤنڈ میں نہیں اترے اور ان کی جگہ محمد رضوان نے وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیے۔

اس سے قبل قومی ٹیم نے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 282 رنز بنائے تھے جب کہ آسٹریلیا کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں صرف 145 رنز ہی بناسکی اور آؤٹ ہوگئی۔

قومی ٹیم کی جانب سے دونوں اننگز میں 5،5 وکٹیں حاصل کرنے والے محمد عباس کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر محمد عباس کا کہنا تھا کہ پرفارمنس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، بیٹی کی سالگرہ تھی یہ پرفارمنس اس کے نام کرتا ہوں جب کہ میری کوشش رہی کہ اچھی بولنگ کروں اور اگر مینجمنٹ کوون ڈےمیں بھی ضرورت ہوئی تودستیاب ہوں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ محمد عباس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، محمدعباس کی بولنگ ہی جیت کی اصل وجہ بنی جب کہ پہلی اننگز میں فخرزمان کے ساتھ 147 کی پارٹنرشپ ہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھا، فخر زمان کا ڈیبیو بھی بہت اچھارہا انہیں بہترین بیٹنگ پرمبارکباد دیتا ہوں، اب تک جتنے بھی لڑکوں نے کھیلا سب ہی نےاچھا پرفارم کیا۔

واضح رہے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلین بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کے ذریعے میچ ڈرا کرکے پاکستان کو یقینی فتح سے محروم کردیا تھا۔