|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2018

کوئٹہ :  نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے این ایف سی ایوارڈ اور صوبوں کا ماحولیاتی حصہ کم کرنے کے اعلان کو آئین کی روح کے منافی اور فیڈریشن کیساتھ کھلواڑ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ایسے اعلانات بلوچستان کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ این ایف سی میں صوبوں کا ماحولیاتی حصہ طے ہیں اور آئندہ قومی ماحولیاتی کمیشن کے نفاذ سے قبل اس میں کٹوتی آئین کی سرحاً خلاف ورزی اور ملک کو انارکی طرف لیجانے کی دانستہ سازش ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 70سالوں سے بلوچستان وفاق کی ناانصافیوں ،جبرو استحصال کا شکار رہاہے ،آج بھی بلوچستان کی اکثریت خط غربت سے نیچے کی زندگی گزارہی ہیں اور قرآن وسطیٰ کے دور میں رہ رہے ہیں ۔

وفاقی معاندانہ پالیسیوں نے بلوچستان میں احساس محرومی کو جنم دیا ہے ،وفاقی حکومت ناانصافیوں کے ازالے کئے بجائے صوبے میں نابرابری کو مزید تقویت دینے کے درپے ہیں ،بلوچستان گزشتہ ایک دہائی سے شدید قحط سالی کی ضد میں ہے مالی داری وزراعت کا شعبہ تباہ ہوچکا ہے ۔

روزگار کے ذرائع ناپید ہوچکے ہیں ،وفاقی حکومت بلوچستان اور دیگر صوبوں کے ماحولیات میں کمی کی بجائے ان میں اضافہ ،صوبوں کے درمیان معاشی واقتصادی نابرابری کا خاتمہ اور صوبوں کو زیادہ سے زیادہ خودمختاری دے کر احساس محرومیوں کا خاتمہ کریں اورایسے اقدامات سے گریز کریں جو ملک میں مزید نفرتوں کا باعث بنے اور مرکزگریز رجحانات کو تقویت دیں ۔