|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2016

کوئٹہ: آل بلوچستان متحدہ یونین کونسل کے صدر فاروق شاہوانی جنرل سیکرٹری جمیل احمد مشوانی نے کہا کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے باوجود اداروں کو اختیارات اور فنڈ نہ دیناوفاقی اور صوبائی حکومتوں کی عدم سنجیدگی کا مظہر ہے بلدیاتی اداروں کو فعال کئے بغیر ترقیاتی عمل کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کونسلز کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس کی صدارت حاجی فاروق شاہوانی نے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں سب سے پہلے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تاہم بلدیاتی قوانین اور مالی وسائل کی عدم فرواہمی کی وجہ سے یہ ادارے اب تک ترقیاتی امور اور عوام کی خدمت کا وہ فریضہ سرانجام نہیں دکے سکے جس کی عوام توقع رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے جمہوری نظام کا اسلاح ہو تے ہیں اور اس بات کا ادراک بخوبی طور پر اراکین قانون ساز اسمبلیوں کو بھی ہے تاہم محض ترقیاتی امور پر گرفت برقراررکھنے کیلئے مالی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی میں بعض قو تیں رکاوٹ ہیں انہوں نے کہا کہ ارباب اختیارکی بارہا یقین دہانیوں کے باوجود اب تک بلدیاتی اداروں کو بااختیار نہیں بنا یا گیا جس کی وجہ سے عوام مایوسی کا شکار ہیں انہوں کہا کہ ڈیری مراد جمالی سے شروع ہونیوالے تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کریں گے شیڈول کے مطابق دھرنے اور احتجاجی مظاہرے شامل ہے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا یہ سلسلہ ڈیرہ مراد جمالی سے شروع ہو گا جو کہ بالترتیب چلتا رہے گا ڈیرہ مراد جمالی کے بعد16 فروری کو جعفرآباد،17 فروری کو صحبت پور، اوستہ محمد، گنداواہ،18 فروری کو سبی ڈھاڈر، بھاگ ، لہڑی اور بولان 19 فروری کو مستونگ20 فروری کو قلات،21 فروری خضدار،22 فروری حب لسبیلہ،23 فروری نو شکی،24 فروری خاران،25 فروری چاغی،26 فروری واشک،27 فروری آواران،28 فروری گوادریکم مارچ تربت کیچ ،2 مارچ قلعہ سیف اللہ،3 مارچ لورالائی،4 مارچ ژوب،5 مارچ شیرانی،6 مارچ موسیٰ خیل،7 مارچ زیارت،8 مارچ پشین،9 مارچ قلعہ عبداللہ،10 مارچ کو کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ ودھرنا ہو گا تمام چیئرمین ، وائس چیئرمین اور کونسلرز سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ اس احتجاجی تحریک ودھرنوں میں بھر پور انداز میں اپنی شرکت کو یقینی بنائے۔