|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2016

کوئٹہ:  نیشنل پارٹی کے سربراہ سینٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے بلوچستان کے موجودہ حالات سیاسی ٹکراو کے متحمل نہیں ہو سکتے گوادر سمیت بلوچستان کے ہر حصے کو اقتصادی راہداری منصوبے کے ثمرات حاصل ہونگے مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری بلوچ قوم کے خلاف سازش تصور کرتے ہیں جو قابل قبول عمل نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کارکنوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ جمہوری سیاست کے فروغ عوام کی خدمت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جد وجہد کی اقتدار کبھی بھی ہماری سیاست کا محور نہیں رہا ہم نے گزشتہ ڈھائی سال کے دوران بلوچستان میں امن کے قیام ترقی خوشحالی یہاں موجود نفرتوں کے خاتمے کے لئے جو جہد کی اسکے ثمرات آج بلوچستان کے عوام کو حاصل ہو رہے ہیں نیشنل پارٹی نے جس طرح ایک مثبت سوچ کے تحت حکومت میں اپنے اتحادیوں کو ساتھ لیکر اقدامات اٹھائے وہ سلسلہ اب بھی جاری رہے گا ہماری جماعت موجودہ حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت مہاجرین کی ایک بڑی آبادی موجود ہے جس نے قومی شناختی کارڈ بھی حاصل کر لئے ہیں ایسی صورتحال میں اگر بلوچستان میں مردم شماری کی جاتی ہے تو یہ بلوچ پشتون سمیت بلوچستان میںآباد تمام اقوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور ہم اس عمل کو بلوچ قوم سمیت دیگر اقوام کے خلاف ایک سازش تصور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لئے ناراض بلوچ رہنماوں سے مزاکرات انتہائی ناگزیر ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت نے وفاق اور اتحادی جماعتوں کے تعاون سے یہاں مفاہمتی عمل کا آغاز کیا اور آج اس میں پیش رفت ہو رہی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اب بلوچستان کسی قسم کے سیاسی ٹکراو کا متحمل نہیں ہو سکتا یہاں کی سیاسی قیادت کو اب یہ سوچنا ہو گا کہ ہم بلوچستان کو ترقی خوشحالی کی راہ پر کس طرح گامزن کر سکتے ہیں جو ہمارے عوام کے طرز زندگی میں بہتری کا پیش خیمہ ثابت ہو انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کی ترقی کی ضمانت ہے اس حوالے سے ہمارہ موقف واضع ہے اس منصوبے میں گوادراور اسکے عوام کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے ہم سی پیک منصوبے میں گوادر سمیت بلوچستان کے کسی بھی حصے کو نظر انداز نہیں ہونے دیں گے اس حوالے سے ہمیں وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے بھی مکمل یقین دہانی کروائی ہے کہ بلوچستان کو اس کا مکمل حق دیا جائے گا موجودہ دور سیاسی جہد کا دور ہے اور اسکے لئے ضروری ہے کہ ہم مثبت سوچ کے ہمراہ اپنی سیاسی جمہوری جدوجہد جاری رکھیں ۔ دریں اثناء نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ یہ کہنا کہ داعش ملک میں موجود نہیں ہے حقیقت سے چشم پوشی ہو گی، جب تک مذہبی فرقہ واریت کا مقابلہ نہیں کیا جائے گا، دہشت گردی ختم نہیں ہو گی، داعش ایک ذہنیت کا نام ہے، حکومت ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرے، ملکی ادویہ ساز کمپنیاں20روپے کی گولی 80روپے میں فروخت کر رہی ہیں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ملک میں ملٹی نیشنل کمپنیاں مادر پدر آزاد ہیں، ان کو کنٹرول کرنا چاہیے اور ادویات کی قیمتوں میں ناجائز اضافے کا نوٹس لینا چاہیے، 20روپے کی گولی 80روپے میں کمپنیاں بیچ رہی ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ داعش ملک میں موجود نہیں حقیقت سے چشم پوشی ہو گی، داعش ایک ذہنیت کا نام ہے، جب تک مذہبی فرقہ واریت کا مقابلہ نہیں کریں گے اور فرقوں کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے، دہشت گردی ختم نہیں ہو گی، دہشت گردی کی ذہنیت جنرل ضیاء الحق کے دور میں پروان چڑھی، دہشت گردی کی ذہنیت ختم کرنے کیلئے ایک منظم پروگرام بنانا چاہیے۔