|

وقتِ اشاعت :   June 26 – 2016

کوئٹہ:  سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ کو بہترین قراردیتے ہوئے وزیراعلیٰ اور بجٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے تمام محکموں اور ان کے آفیسران کو مبارکباد دی ہے انہوں نے کہاکہ دنیا میں نئے ٹرینڈ جنم لے رہے ہیں امریکہ میں ایک سیاہ فارم اپنی صدارت کا دوسرا مدت پورا کررہے ہیں جبکہ اس سے پہلے سیاہ فارموں کو ووٹ دینا بھی حق حاصل نہیں تھا تودوسری طرف کارپوریٹ سیکٹر کا ایک امیدوار ڈونر ٹرم نئے سلوگن کے ساتھ آرہے ہیں برطانیہ میں ایک پاکستانی نژاد غریب لندن کا مئیر بنا تو دوسری طرف برطانیہ یورپ یونین سے نکل رہا ہے اس کی بنیاد نیشنلز م ہے انہیں خطرہ ہے کہ ایمری گیشن سے وہ اقلیت میں تبدیل ہونگے عرب اسپرنگ کے نام پر میڈلسٹ میں جمہوریت کیلئے خون خرابہ ہوا یہ سب کچھ نیشنلزم کے نام پر ہورہا ہے ۔انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ عراق لیبیا اور شام کی صورتحال بھی نیشنلزم سے وابستہ ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں یوٹرن آیاہے کئی دہائیوں پرانے دوستوں سے ہم دور ہورہے ہیں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات اچھے نہیں پاکستان کی خارجہ پالیسی دباؤ میں ہے چین ہمارا دوست ہے مگر ہم مغرب کو نظر انداز نہیں کرسکتے چین برازیل اور انڈیا ابھرتی ہوئی معیشتیں ہیں مگر امریکہ کے سامنے اب بھی زیادہ طاقتور نہیں ہمیں ایک بہترین خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے ہمسایوں سے محاز آرائی ختم کرنے کی ضرورت ہے ہماری پالیسی کی بنیاد اسی ہو کہ ہم اپنے ملک کو آگے لے جاسکے ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ہمسایوں سے تناؤ کم کی جائے انہوں نے کہاکہ ملک کے اندر جو صورتحال ہے اس میں بھی ہمیں تمام چیزوں کو دکھنا ہوگا فیڈرل پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کا حصہ40سے50ارب ہے جس میں کچھ نہیں ہوسکتا وفاق بلوچستان کے لئے 500ارب روپے کا خصوصی پیکیج دیں ملک کو ویلفےئر فیڈرل اسٹیٹ بنانا ہوگا کچھ لوگ آج بھی اٹھارویں ترمیم کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ہم ہر حال میں اٹھارویں ترمیم کی حمایت کرینگے گوادر پورٹ پر ہماری پالیسی واضح ہے کہ گوادر اور سی پیک دونوں منصوبے اہم ہے گوادر پورٹ کا مکمل اختیار بلوچستان کے پاس ہونا چاہئے اور وہاں کے عوام کا تشخص بحال کیا جائے گوادر کی ریونیو بلوچستان کا حصہ ہونا چاہئے انہوں نے کہاکہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی تو ادارے غیر فعال تھے مخلوط صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں نے بڑی محنت کی جس کے بعد ہم اداروں میں بہتری لائی بلوچستان مختلف اقوام کا صوبہ ہے ہم بلوچ پشتون تاریخی رشتوں کا دفاع کرینگے مہاجرین میرے لیے بھی ایک مسئلہ ہے مگر میں اس مسئلے کو ایک جمہوری انداز میں دلائل کے ساتھ دوستوں کے سامنے رکھوں گا ہم انسانیت پر یقین رکھتے ہیں ہمیں انتہاء پسندی سے گریز کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہمارے دو دشمن ہے ایک جہالت اور دوسری غربت ہے جن پر ہم نے قابو پانا ہوگا نان ڈویلپمنٹ فنڈز پر کچھ دوستوں کے اعتراضات ہے مگر اس کے بغیر بھی صوبہ نہیں چل سکتا مسلم لیگ (ن) کے عاصم کرد گیلو نے بجٹ کی تیاری پر صوبائی حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے ملک کا44فیصد ہے مگر اس کو وفاق سے وسائل انتہائی کم ملتے رہیں جس کی وجہ سے ہمارا صوبہ پسماندگی کا شکار ہے ہم سابق دور میں نواب رئیسانی کی قیادت میں زیادہ وسائل لانے میں کامیاب ہوئے پہلی مرتبہ این ایف سی میں آبادی کے ساتھ پسماندگی رقبے اور دیگر عوامل اس میں شامل کیا گیا جبکہ اس سے قبل ہمارے وزرائے اعلیٰ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بھی ہر ماہ اسلام آباد جاتے تھے انہوں نے کہاکہ بجٹ میں میرے منصوبوں کو ختم کردیاگیا ہے سول ہسپتال مچھ کا کام 90فیصد مکمل ہو چکا ہے اس کیلئے فنڈز جاری کیے جائے اور جو فنڈز سرنڈر کیے تھے وہ مکمل طور پر جاری کی جائے پشتونخواملی عوامی پارٹی کی عارفہ صدیق نے بجٹ کو متوازن قراردیتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کیلئے منصوبے رکھے جانا خوش آئند ہے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹروں کی ترقی پر توجہ دینا لیپ ٹاپ تقسیم کرنا خوش آئند ہے تاہم بجٹ میں جاری منصوبوں کیلئے فنڈز رکھے جائے اور ڈاکٹروں و اساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند بنایا جائے نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے کہا کہ ملک اس وقت ایک اہم دور سے گزررہا ہے اسے مشکلات میں بجٹ بنانا اور اس میں ترجیحات کا تعین کسی چیلنج سے کم نہیں تھا لیکن وزیراعلیٰ اور اتحادی جماعتوں نے ایک بہتری بجٹ بنایا امید ہے کہ اس میں خسارے کو بھی کم کیا جائیگا یہ ایک متوازن بجٹ ہے ہمیں ایک فلاحی ریاست کی طرف جانا ہوگا ماضی میں بیرون قوتوں کو خوش کرنے کیلئے ملک کو سیکورٹی اسٹیٹ بنایاگیا مگر وہ غیر آج ہم سے ناراض ہے انہوں نے صوبے کی پسماندگی کی وجہ وسائل غیر منصفانہ تقسیم ہے این ایف سی میں وسائل کی تقسیم کی فارمولے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ہمارے عوام آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اس کیلئے ہمیں پیداواری شعبوں پر توجہ دینا ہوگی مسلم لیگ (ن) میر اظہار حسین کھوسہ نے بجٹ کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہاکہ پٹ فیڈر سے کوئٹہ کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ خوش آئند ہے اس میں نصیرآباد اور بولان سے تعلق رکھنے والے ارکان صوبائی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے انہوں نے کہاکہ دریا سندھ میں جو بھی سیلاب آتا ہے اس سے صحبت پور متاثر ہوتا ہے 2010اور2012میں سیلابوں سے بڑی تباہی ہوئی صحت اور تعلیمی ادارے تباہ ہے دوسری طرف نصیرآباد ڈویژن میں سیم و تھور کا مسئلہ ہے نصیرآباد ڈویژن کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے مگر ہمیں نظر اندازکیاگیا ہے بلڈورز کی گھنٹے تک میرے حلقے کو نہیں دئیے گئے ہیں اسی طرح ایری گیشن کے نظام کو بھی نظر انداز کیاگیا ہے انہوں نے زوردیا کہ صحبت پور گرلز اور بوائز انٹرکالجوں کو ڈگری کا درجہ دیا جائے صحبت پور کمپلیکس کا منصوبہ بجٹ میں دوبارہ شامل کیا جائے صوبائی وزیر میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے بجٹ کو سراہتے ہوئے متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیراعلیٰ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تھی تو اس وقت 12سے13اضلاع نوگوں ایریا بن چکے تھے مگر موجودہ حکومت نے صوبے میں بڑی حد تک امن وامان کا مسئلہ حل کردیا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں بھی شامل ہے انہوں نے بجٹ میں ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کیلئے فنڈز رکھنے کا خیر مقدم کیا صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتول نے آئندہ مالی سال کیلئے صوبائی بجٹ کو متوازن قراردیتے ہوئے بجٹ کی تیاری میں وزیراعلیٰ ‘اتحادی جماعتوں ‘کور کمیٹی سمیت تمام متعلقہ محکموں کے سربراہوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دن رات محنت کرکے بجٹ مرتب کیا جس پر وہ داد و تحسین اور مبارکباد کے مستحق ہے بجٹ ایک مشکل کام ہے مگر اسے صوبائی حکومت نے حسن انداز میں مکمل کیا انہوں نے کہاکہ پاکستان 23مارچ1940کی قرارداد کی روشنی میں قائم ہوا مگر بعد میں اسی قرارداد سے روگردانی کی گئی ملک کو 26سال تک متفقہ آئین نہ مل سکا جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت میں ایک سال کے اندر نہرونے آئین دیدیا تھا ہمارا ملک بننے کے بعد اسے بڑے بحرانوں کا سامنا رہا غیر جمہوری قوتوں کا برسراقتدار آنا بار بار مارشلاء لگتے رہے 1970کے انتخابات کے نتائج کا تسلیم نہ کیے جانے سے ملک دو لخت ہوا 1973کا آئین تو بنا مگر اس کے بار بار خلاف ورزی کی گئی آئین کسی بھی ملک کا انتہائی اہم ترین دستاویز ہوتا ہے اس کی حیثیت کو بگاڑنا سنگین جرم ہے مگر یہاں پر یہ کام بھی کیاگیا ہمارے آکابرین نے روز اول سے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی خان شہید نے جمہوریت ایک آدمی ایک ووٹ کی حق مارشلاء اور ون یونٹ کی خاتمے جمہوریت کی بحالی آئین قوموں کی برابری اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے جدوجہد کی ان کی اور دوسرے آکابرین کی جدوجہد کے باعث آج ہم اس ایوان میں بیٹھے ہیں جمہوریت اور عوام کیلئے میر غوث بخش بزنجو ‘باچاخان اور دیگر رہنماؤں کی قربانیان ناقابل فراموش ہے ہمارے آکابرین جن چیزوں کو غلط کہتے تھے ہماری سپریم کورٹ نے آکر ملک میں مارشلاؤں اور غیر قانونی اقدامات کو غلط قراردیا اس سے ہمارے آکابرین کے روحوں کو بھی سکون ملا ہوگا جب ہم حکومت میں آئے تو ادارے غیر فعال تھے پولیس کا مورال ختم ہوچکا تھا ہم نے پولیس کا مورال بلند اور امن قائم کردیا شاہراہیں محفوظ ہو گئی کوئٹہ کی رونقیں بحال ہو گئی انہوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر ہورہی ہے اس حوالے سے بلوچستان اسمبلی میں قرارداد بھی منظور کی اور ہم نے وزیراعظم سے کہا تھا کہ صوبے کی ترقی میں ہماری مدد کریں زیادہ فنڈز جاری کریں مگر اس پر بھی عمل نہیں ہوا