|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2016

سویڈن کےمشہور فٹبال کھلاڑی زلاتان ابراہیموچ نے کہا ہے کہ وہ اپنی اگلی منزل کا انتخاب کر چکے ہیں لیکن انھوں نے اپنے نئے کلب کا نام بتانے سےگریز کیا۔

زلاتان ابراہیموچ فرانسیسی فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے ساتھ اپنے چار سالہ کنٹریکٹ کے اختتام پر ’آزاد‘ ہو چکے ہیں اور وہ اب کسی کلب کی ملکیت نہیں رہے۔ نئے کلب کو صرف زلاتان سے فیس طے کرنا ہوگی۔ 34 سالہ ابراہیموچ یورپ کے چھ بڑے کلبوں کی طرف سے کھیل کر ٹائٹل جیت چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق زلاتان انگلش پریمئیر لیگ میں کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور مانچسٹر یونائٹیڈ کلب سمیت کئی انگلش پریمیئر لیگ کلب ابراہیموچ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جب سویڈن کے کپتان سے پوچھا گیا کہ وہ مانچسٹر یونائیٹڈ کوجوائن کر رہے ہیں تو انھوں نے کہا:’دیکھیں کیا ہوتا ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ ان کو انگلش پریمیئر لیگ سمیت دنیا بھر سے آفر مل چکی ہیں اور وہ اپنی نئی منزل کا فیصلہ بھی کر چکے ہیں۔ ’اب تو مجھے صرف بٹن دبانا ہے۔‘ انھوں نے کہا : ’مستقبل لکھا جا چکا ہے۔ میں نے بہت عرصہ پہلے اپنا فیصلہ کرچکا ہوں، اب تو صرف بٹن دبانا ہے۔‘ مانچسٹر یونائیٹڈ کےڈچ کوچ وان گال کا مقررہ مدت سے ایک سال پہلے کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد چیلسی کےسابق کوچ جوزے میرینو کو مانچسٹر یونائیٹڈ کا نیاکوچ مقرر کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کےمطابق مانچسٹر یونائیٹڈ اور جوزے میرینو کے مابین تمام امور طے پا چکے ہیں اور ان کی تعیناتی ایک رسمی کارروائی رہ گئی ہے۔ زلتان کا پی ایس جی کے ساتھ آخری سیزن میں 51 میچوں میں 50 گول سکور کیے ذرائع ابلاغ کی مطابق جب مانچسٹر یونائیٹڈ نے زلاتان ابراہمیوچ سے رابطہ کیا تو انھوں نے وان گال کی موجودگی مانچسٹر یونائیٹڈ کے کھیلنے سے معذوری ظاہر کی تھی۔ زلاتان ابرہیموچ جوزے میرینو کے ساتھ اٹلی کے کلب میں ایک سیزن کھیل چکے ہیں۔ زلاتان نے ہمیشہ جوزے میرینو کی تعریف کی ہے ۔ بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جوزے میرینو کھلاڑی کو اتنا حوصلہ دیتے ہیں کہ وہ شیر کی مانند میدان میں اترتے ہیں۔ جوزے میرینو کےبارے انھوں نے کہا:’ میرا ان کے ساتھ اچھا وقت گذرا۔ میں دوبارہ ان کے ساتھ کھیل پاؤں گا یہ مجھے معلوم نہیں۔‘ زلاتان ابراہمیوچ نے 1999 میں اپنے کریئر کا آغاز سویڈش کلب مالمو سے کیا اور پھر ڈچ کلب اے ایکس، اٹلی کے کلبوں یوونٹس ، انٹر میلان ، اے سی میلان کے علاوہ سپین کے بارسلونا اور فرانس کے پی ایس جی کے لیے کھیل چکے ہیں۔ انگلش پریمئیر میں وہ ابھی تک نہیں کھیلے ہیں۔ زلاتان نے اپنے کریئر میں 677 میچوں میں 392 گول کیے ہیں۔ چونتیس سالہ ابراہمیوچ کی عمر بڑھنے کےساتھ ان کی کارکردگی میں بہتری آ رہی ہے اور انھوں نے پی ایس جی کے ساتھ اپنے آخری سیزن میں 51 میچوں میں 50 گول سکور کیے جو ان کریئر کا سب سے کامیاب سال تھا۔ زلاتان کہتے ہیں: ’میں نے ثابت کیا ہے کہ عمر صرف اعداد ہیں۔ سب کچھ آپ کے دماغ میں ہے۔ اگر میں کچھ کرنا چاہتا ہوں تو میں کروں گا۔‘ زلاتان ابراہیموچ نے پی ایس جی کو خیرباد کہتے ہیں اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا ’میں ایک بادشاہ کی طرح یہاں آیا اور اب ایک لیجنڈ کے طور پر جا رہا ہوں۔ لیکن میں پھر لوٹ کر آؤں گا۔‘ سیزن کے دوران جب ابرہیموچ سے سوال کیا گیا کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ وہ پی ایس جی کے ساتھ اپنے کنٹریکٹ میں توسیع کر لیں تو انھوں نے جواباً کہا تھا: ’ہاں ممکن ہے اگر میرا مجسمہ ایفل ٹاور کی جگہ لگا دیا جائے۔‘ ابرہیموچ جون میں شروع ہونے والے یوایفا یورو 2016 میں ایک بار میدان میں نظر آئیں گے۔