|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2016

کراچی: کراچی کامعروف ترین علاقہ جو فٹبال لورز کے نام سے مشہور ہے جسے منی برازیل بھی کہاجاتا ہے‘لیاری کے علاقے گل محمدلائن کا واحد گراؤنڈعثمان پارک جو بھائیہ باغ کے نام سے مشہور ہے جہاں فٹبالرز دواوقات میں فٹبال کی ٹریننگ کرتے ہیں جبکہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹورنامنٹ کااہتمام بھی کیاجاتا ہے جس میں کراچی کی بہترین ٹیمیں شرکت کرتی ہیں مگر گزشتہ چندماہ سے این جی اوز اس گنجان آ بادی والے علاقے میں بچوں کی تفریح کے نام پر میلے سجاکر پیسے بٹورنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں‘فٹبال کلب کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ چندماہ قبل بھی ایک این جی او یہاں پر بچوں کا میلہ لگانے کیلئے آیا تھا مگر ہم نے اجازت نہیں دی کیونکہ جب تک گراؤنڈ کی رجسٹرڈ کلب اجازت نامہ لکھ کر نہیں دینگے تو کسی کو کوئی تقریب کرنے کی اجازت قانونی طور پر حاصل نہیں ہوتی‘ انہوں نے کہاکہ اس بار عثمان پارک فٹبال گراؤنڈ میں تمام کلبوں کی اجازت نہ دینے کے باوجود میلہ لگایاگیاہے کھلاڑیوں نے جب شدید احتجاج کیا تو ایک سیاسی جماعت کے سربراہ نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے فٹبال گراؤنڈ میں میلہ 3سجادیا جو فٹبالرز کے ساتھ سراسر زیادتی ہے‘ فٹبالرز کاکہنا ہے کہ یوں تو لیاری کو منی برازیل کہاجاتا ہے مگر ہماری داد رسی نہیں ہورہی انتظامیہ کو بھی اس تمام صورتحال سے آگاہ کیا گیاہے فی الوقت کوئی نوٹس نہیں لیاجارہاہے‘ فٹبالرز کا کہنا ہے کہ بااثر شخصیات فٹبال گراؤنڈز کو اب اپنی کمائی کا ذریعہ بنارہے ہیں جس سے یہاں کے فٹبالرز کامستقبل داؤ پرلگ جائے گاکیونکہ لیاری کے بیشتر نوجوان فٹبال کے ذریعے ہی ملازمت حاصل کرتے ہیں اگریہی روش برقرار رہی تو فٹبالرز شدید مایوسی کا شکار ہونگے‘ان کاکہنا ہے کہ اب نہ تو وہ فٹبال گراؤنڈ میں ٹریننگ کرسکتے ہیں اور نہ ہی کسی فٹبال ایونٹ کا اہتمام کرسکتے ہیں‘ مقامی کلب کے کھلاڑیوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مولوی عثمان پارک گراؤنڈ میں غیر قانونی طریقے سے سجائے گئے میلے کافوری نوٹس لیاجائے تاکہ فٹبالرز کی داد رسی ہوسکے۔