|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2016

کوئٹہ : سی پیک معاہدوں سے عوام کو آگاہ کیا جائے گوادر سمیت دیگر پروجیکٹس کے اختیارات بلوچستان کو دیئے جائیں عوام کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے فوری طور پر قانون سازی کی جائے ان خیالات کا اظہاربلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سینٹ میں پاک چائنا اقتصادی راہداری سے متعلق تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبے کے معاہدے کو منظر عام پرلایا جائے ہمیں سی پیک سمیت دیگرمیگا پروجیکٹس سے کوئی مسئلہ نہیں دو چار اور منصوبے بنائے جائیں لیکن جو ہمارے خدشات و تحفظات اہل بلوچستان کے ہیں انہیں ختم کیا جائے بالخصوص ہمارے جغرافیہ کی حفاظت کیلئے قانون سازی کی جائے تاکہ ہماری مقامی آبادی اقلیت میں تبدیل نہ ہو اس حوالے سے فوری طور پر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل قریب میں عوام مصائب کا شکار نہ ہوں اور ساحل وسائل کے تمام اختیار بلوچستان کو دیئے جائیں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے جتنے بھی معاہدے یا فیصلے کئے جاتے ہیں تو ان میں گوادر ،تربت کے ایم این اے ، ایم پی اے کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ یہ عوامی نمائندے اور گوادر سے منتخب ہوئے ہیں وہ بہتر انداز میں عوام کے حقوق کا دفاع کر تے ہوئے مسائل کو باریک بینی کے ساتھ اجاگر کرسکتے ہیں ضلع گوادر کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ بہتری کی جانب جانے کی صلاحیتیں بھی ان میں موجود ہیں بلوچستان کے غیور عوام کے خدشات ، تحفظات ، محرومیاں کئی دہائیوں سے ہیں ان کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے بی این پی حقیقی ترقی و خوشحال کی ہرگز مخالف نہیں کرتی ترقی ہو تو عوام اور مقامی باشندوں کیلئے ہو ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ گوادر کے انسانی بنیادی سہولیات عوام کو میسر ہونی چاہئے گوادر میں جدید دانش گاہیں ، میرین یونیورسٹیز ، وکیشنل ٹریننگ سینٹر ز کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ مقامی بلوچوں کو ہنرمند بنا کر ان کی صلاحیتیوں کو بروئے کار لایا جائے گوادر کے طلباء و طالبات کو سکالرشپ پر بیرون تعلیمی اداروں میں تعلیمی زیور سے آراستہ کیا جائے تاکہ وہ گوادر کی ترقی میں کردار ادا کر سکیں گوادر پورٹ کے حوالے سے جتنی بھی ایگزیکٹو اور دیگر پوسٹیں ہیں ان پر 50فیصدگوادر ، مکران اور اہل بلوچستان کو ترجیحی بنیادوں پر تعینات کیا جائے ماہی گیری کے شعبے ترقی کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں تاکہ مقامی ماہی گیروں کومعاشی تنگ دستی سے بچایا جائے انہوں نے کہا کہ 1952ء سے بلوچستان سے جو گیس نکل رہی ہے اس سے بلوچستان کے لوگ مستفید نہیں ہوئے ہمیں خدشہ ہے کہ اب بھی ماضی کی طرح بلوچستان کے عوام کو نظر انداز نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے رائلٹی کی مد میں محصولات میں صوبوں کو زیادہ حصہ دیا جائے اورگوادر کو ایل پی جی گیس کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پاور پروجیکٹس کے منصوبے فوری طور پر شروع کئے جائیں اور کوئلہ کے ذریعے پاور پروجیکٹس کو چلایا جائے تاکہ بلوچستان کو 3سے 5سو میگاواٹ بجلی مہیا ہو سکے اور پاور پروجیکٹس کا فوری طور پر آغاز کیا جائے ۔