|

وقتِ اشاعت :   August 31 – 2016

کوئٹہ : بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بی بی گل بلوچ اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے نصراللہ بلوچ نے الزام عائد کیا ہے کہ لاپتہ افراد کو مقدمات کے اندراج سے روکنے کے لئے دھمکیاں دی جارہی ہیں ، لاپتہ افراد کے لواحقین دھمکیوں کی پروا کئے بغیر ایف آئی آر کے اندراج کے لئے جدوجہد جاری رکھیں ۔ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگست کا مہینہ دنیا بھر میں جبری گمشدگیوں کی مناسبت سے منایا جاتا ہے تاکہ اس سلسلے میں دنیا بھر میں حقائق سے آگاہ کیا جاسکے ۔ دونوں تنظیموں نے لاپتہ افرا دکے مسئلے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک سال کے دورا ن13 ہزار 5 سو افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جبکہ 3 سو 36 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ 14 لاپتہ افراد کی نہ صرف لاشیں ملی ہیں جبکہ 2 سو سے زائد لاپتہ بھی کردیئے گئے ہیں جبکہ مقامی تنظیمیں لاپتہ افراد کی تعداد ہزاروں میں بتاتے ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں حقائق چھپائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ چھاپوں کے باعث لوگ مختلف علاقو ں کو چھوڑنے پر مجبو رہیں لیکن اس کے باوجود بھی میڈیا حقائق لانے میں پس و پیش سے کام لے رہا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو مقدمات کے اندراج سے روکنے کے لئے دھمکیاں دی جارہی ہیں تاہم وہ انہیں خاطر میں نہ لائیں۔