|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن حاجی زاہد بلوچ پر پنجگور میں قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کو ایسے اقدامات سے مرعوب نہیں کیا جا سکتا بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ 30اکتوبر کو پنجگور میں منعقد ہونے والے جلسہ عام میں بلوچ عوام اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے اسے کامیابی سے ہمکنار کریں جس سے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر قائدین خطاب کریں گے دریں اثناء پارٹی بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ 8اگست جو بلوچستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا اس روز وکلاء ، صحافیوں و دیگر انسانوں کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا گیا جو انتہائی دلخراش واقعہ ہے عرصہ دراز گزرنے کے باوجود اب تک تحقیقات میں پیش رفت نظر نہیں آرہی حکمران دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن عملی طور پر اتنے بڑے واقعے کے بعد جس میں بلوچستان کے باصلاحیت افراد کو نشانہ بنایا گیا اور خون کی ہولی کھیلی گئی لیکن عرصہ گزر جانے کے باوجود تحقیقات مکمل ہوئی نہ کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی بیان میں کہا گیا ہے کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اس سانحہ کے حوالے سے فوری اقدامات کئے جاتے لیکن سانحہ 8اگست جسے ڈھائی ماہ مکمل ہو چکے ہیں لیکن ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی صرف لفاظی حد تک تحقیقات کے دعوے کئے جا رہے ہیں لیکن عملا تحقیقات سردمہری کا شکار ہو چکے ہیں معاشروں میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے حکمران پالیسیاں ترتیب دیتے ہیں لیکن بد قسمتی سے حکمران ہر واقعے کی مذمت کرتے ہیں لیکن ایسا کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا جا رہا جس سے مزید انسان کش واقعات رونما نہ ہوں سانحہ کے لواحقین آج بھی انصاف کی راہ دیکھ رہے ہیں وکلاء کے لواحقین کو ہی انصاف نہیں مل رہے تو وہاں بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں کہ کون سے عوامل ہیں جس کی وجہ سے اب تک ملزمان تک نہیں پہنچا جا سکا بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی نے خضدار کے جلسہ عام میں سانحہ 8اگست کے حوالے سے قراردادیں منظور کیں ان پر عملدرآمد کیا جائے اور اس سانحہ کے ملزمان کیفر کردارتک پہنچانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔