|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان میں 10 ماہ کے دوران 325 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے 310 ٹارگٹ کلنگ اور 202 افراد فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوئے کوئٹہ میں رواں سال کے دوران 4 بڑے واقعات ہوئے جن میں سانحہ 8 اگست‘ سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر ‘سانحہ ضلع کچہری کے قریب اور پولیو سینٹر کو نشانہ بنایا گیا اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں 10 ماہ کے دوران 325 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے ان میں زیادہ تر کوئٹہ ‘ مستونگ ‘ قلات ‘ تربت ‘ آواران سمیت دیگر اضلاع شامل ہیں اور اسی طرح 202 افراد فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات میں نشانہ بنے ہیں کوئٹہ میں مارچ کے مہینے میں سیٹلائٹ ٹاؤن میں واقعہ حفاظتی ٹیکہ جات سینٹر کے قریب خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 13 پولیس اہلکاروں سمیت 25 کے قریب افراد شہید ہوگئے اس کے بعد ضلع کچہری کے قریب ایک خودکش حملہ ہوا جن میں 10 افراد شہید ہوئے اور8 اگست کو سول ہسپتال کوئٹہ میں اس وقت خودکش حملہ کیا گیا جب دہشت گردوں نے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو شہید کیا جس کے بعد وکلاء سول ہسپتال میں جمع ہوئے تو خودکش حملہ ہوا جس میں 75 سے زائد وکلاء شہید ہوئے اور گزشتہ رات 24 اکتوبر کو دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایاجس میں 61 سے زائد زیرتربیت اہلکار شہید ہوئے اور 120 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ان تمام ترصورتحال کے باوجود کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری نہیں آئی ۔