|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2016

پنجگور : پنجگور سانحہ کوئٹہ کے شہدا کی جسد خاکی چوبیس گھنٹہ گزرنے کے باوجود پنجگور نہیں پہنچائی جاسکیں لواحقین ائیر پورٹ پر انتظار کرکے تھک گئیں اور واپس گھروں کو لوٹ گئیں سانحہ میں پنجگور کے چودہ جوان شہید ہوگئے لواحقین نے واقعہ کو سیکورٹی لپس قرار دیا اور کہا کہ اگر سانحہ سول ہسپتال کے بعد سیکورٹی کی صورت حال پر توجہ دیا جاتا تو آج دوبارہ اتنا بڑا واقعہ رونما نہیں ہوتا جس سے ساٹھ کے قریب گھروں کے چراغ گل ہوگئے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر واقعہ نے پنجگور کی فضا کو بھی سوگوار بنادیا سانحہ میں پنجگور کے چودہ جوان شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے اور ان شہدا کے لواحقین کو بتایا گیا تھا کہ ان کی میتیں جہاز کے زریعے پنجگور پہنچائی جارہی ہیں اور شدت غم سے نڈل لواحقین جب ائیر پورٹ پہنچے تو انھیں بتایا گیا کہ یہاں جہاز آنے کی کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا ہے اور وہ واپس گھروں کو لوٹ گئے ائیر پورٹ میں شہدا کے لواحقین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ سیکورٹی لپس کا نتیجہ ہے حکومت اور سیکورٹی ادارے اگر سانحہ سول ہسپتال کے بعد سیکورٹی کی حامیوں کو دور کرتے تو آج پھر دوبارہ اتنا بڑا سانحہ رونما نہیں ہوتا جس سے ساٹھ کے قریب گھروں کے چراغ گل ہوگئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے پے درپے حملوں سے عوام خوف وہراس میں مبتلا ہوچکے ہیں حکومت ان جیسے واقعات کو روکنے کے لیے سیکورٹی پر توجہ دیں شہداء میں جاسب علی اشتیاق علی شیخ قادر عبدالواحد شاہد حسین امین اللہ ظہیر احمد لیاقت علی ماجد علی نوید احمد محبوب علی محمد نور شہاب الدین مختیار حسین رحمدل شامل ہیں ۔