|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2016

کوئٹہ: پاک افغان سرحدی شہر چمن میں پولیس اور لیویز فورس نے فائرنگ کے تبادلے میں تین اغواء کاروں کو ہلاک کردیا۔ دو ماہ قبل کوئٹہ سے اغواء ہونیوالے تاجر کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔ پولیس حکام کے مطابق کے مطابق سی آئی اے کوئٹہ، اے ٹی ایف اور کوئٹہ پولیس کی انویسٹی گیشن ٹیم نے چمن کے علاقے روغانی میں اغواء کاروں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ کارروائی میں چمن پولیس کے علاوہ مقامی لیویز کی مدد بھی حاصل تھی۔ پولیس اور لیویز فورس کو دیکھتے ہی اغواء کاروں نے فائرنگ شروع کردی۔ جوابی فائرنگ میں تین اغواء کار مارے گئے۔ فائرنگ کے تبادلے کے بعد اغواء کاروں کی قید میں موجود مغوی عبدالاحد وردگ کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔ انہیں ایک کمرے میں زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا تھا۔ اغواء کاروں کے قبضے سے ایک کلاشنکوف، ایک نائن ایم پستول، ایک تیس بور پستول ،ایک عدد دستی بم اور دو موٹرسائیکلیں برآمد کیا گیا۔ ہلاک ملزمان کی شناخت چار گل ولد محمد عثمان نورزئی سکنہ چمن، عبداللہ ولد غلام محمد نورزئی سکنہ کچلاک کوئٹہ اور محمد نعیم ولد عبدالقیوم نورزئی سکنہ چمن کے نام سے ہوئی ہے۔ کارروائی ایس ایس پی قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند، ایس پی سی آئی اے کوئٹہ شوکت علی اور اسسٹنٹ کمشنر چمن کی سربراہی میں ہوئی جبکہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ پولیس اعتزاز احمد گورائیہ کوئٹہ سے مسلسل اس کارروائی کی نگرانی کرتے رہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اعتزاز احمد گورائیہ کے مطابق ڈرائی فروٹ کے تاجر عبدالاحد کو 16 اکتوبر 2016کو چوہڑ مل روڈ سے اغواء کیا گیا تھا جس پر ان کے خلاف کوئٹہ کے تھانہ سٹی میں مقدمہ نمبر 2016/171 درج کیا گیا تھا۔ اغواء کاروں نے مغوی کی رہائی کے بدلے دو کروڑ روپے تاوان بھی طلب کیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اغواء کاروں نے مغوی کے اہلخانہ سے 14 نومبر کو ساٹھ لاکھ روپے تاوان بھی وصول کرلیا تھا لیکن اس کے باوجود مغوی کو رہا نہیں کیا اور مزید چالیس سے پچاس لاکھ روپے تاوان مانگ رہے تھے۔