|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2017

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا میس ملنا ماضی کا قصہ بن چکا ہے اور اب ٹیم کو 2019 میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے کی کوشش کرنی ہے۔ آئی سی سی کے مطابق جمعہ سے آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز سے قبل پاکستان 89 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔ پاکستان اس وقت بنگلہ دیش سے دو پوائنٹس پیچھے اور ویسٹ انڈیز سے دو پوائنٹس آگے ہے۔
2019 کے آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے میزبان ٹیم انگلینڈ اور سات ٹیمیں براہ راست کوالیفائی کریں گی۔ ان سات ٹیموں کا فیصلہ 30 ستمبر 2017 کی ایک روزہ رینکنگ پر ہو گا۔ کوالیفائی نہ کرنے والی چار ٹیمیں اور دیگر چھ ٹیمیں 2018 میں ورلڈ کپ کوالیفائر میں حصہ لیں گی اور ان میں سے بہترین دو ٹیمیں 2019 کے آئی سی سی ورلڈ کپ میں حصہ لیں گے۔ آئی سی سی کے مطابق 2019 کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ سیریز میں کم از کم ایک میچ جیتنا ضروری ہے۔ اگر پاکستان اس سیریز میں ایک سے زیادہ ایک روزہ میچ میں فاتح ہوتی ہے تو وہ پاکستانی رینکنگ میں اضافی اہم پوائنٹس ہوں گے۔
cricket
اگر پاکستان دو ایک روزہ میچ جیت جاتا ہے تو وہ 91 پوائنٹس کے ساتھ بنگلہ دیش کے مقابل ہو جائے گا لیکن برابر ہوتے ہوئے بھی بنگلہ دیش سے پیچھے رہے گا۔ آئی سی سی کے مطابق اگر پاکستان آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیت جاتا ہے تو وہ بنگلہ دیش سے پوائنٹس میں آگے نکل جائے گا اور اس کے 2019 ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ وسری جانب اگر آسٹریلیا چار ایک سے سیریز ہار جاتا ہے تو آسٹریلیا کے پوائنٹس میں کوئی کمی واقع نہیں ہو گی۔ لیکن اگر آسٹریلیا تین دو سے سیریز جیتتا ہے تو آسٹریلیا کے ایک پوائنٹ میں کمی واقع ہو گی۔ آسٹریلیا کو ایک روزہ میچوں کی رینکنگ میں پہلے نمبر سے گرانے کے لیے پاکستان کو یہ سیریز چار ایک سے جیتنی ہو گی۔ تاہم ایسا ہونا ممکن نہیں لگ رہا کیونکہ آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف 16 کے مقابلے میں 33 ایک روزہ میچ جیتے ہیں۔