|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2017

کوئٹہ +اندرون بلوچستان: بلوچستان کے طول وعرض میں دوسرے روز بھی بارش وبرفباری کا سلسلہ جاری، کئی مقامات پربرفباری کے نئے ریکارڈ قائم ، شدید برفباری کے بعد حکومت نے قومی شاہرات پر سفر کیلئے ہدایات نامہ جاری کرتے ہوئے کاہ کہ شہری سفر سے گریز کریں، کوئٹہ، کراچی ، کوئٹہ ،سبی ، کوئٹہ چمن ، شاہرات پر ٹریفک معطل ، شاہراہوں کی بحالی کاکام فوج کے حوالے کردیاگیا، درجنوں دیہاتوں سے ہر قسم کا رابطہ منقطع ، بجلی گیس ، ٹیلی کمیوکیشن کے نظام اڑتالیس گھنٹوں کے بعد بھی بحال نہ ہوسکے،کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں، زیارت، مستونگ، قلات ، کان مہترزئی ، رود ملازئی ، کوژک ٹاپ پر شدید برفباری کے باعث ہزاروں گاڑیاں پھنس گئے لو گوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود قومی شاہرائیں کھل نہ سکے 25 گھنٹوں سے ہزاروں لوگ اپنے گاڑیوں اور مسافر بسوں میں پھنس کر رہ گئے خواتین بچے اور لو گوں کو خوراک نہ ملنے کی وجہ سے دشواری کا سامنا ہے ، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بجلی کی طویل بریک ڈاؤن کے باعث صوبہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے گیس پریشر کی بھی کمی کا سامنا رہا کوئٹہ شہر میں ایک فٹ سے زائد برف پڑی ہے جبکہ نواحی علاقوں میں ڈیڑھ سے دو فٹ برف پڑی ہے کوئٹہ شہر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اتوار کو چھٹی کے باعث دوسرے روز بھی تفریحی مقامات کا رخ کیا اور برفیلے موسم سے لطف اندوز ہوتے رہے، بلو چستان کے دارالحکومت کو ئٹہ سمیت شما لی اور دیگر اضلا ع میں زبردست برفبا ری اور با رش نے دہا ئیوں پرا نے ریکارڈز توڑ دئیے ہیں تا ہم ان کی وجہ سے مختلف شہروں اور اضلاع کا ایک دوسرے سے رابطہ بھی کٹ چکا ہے بلکہ بجلی اور گیس کی سپلا ئی بھی گزشتہ روز سے مکمل طو ر پر بند ہو چکی ہے کو ئٹہ سمیت اکثر اضلا ع میں گیس پریشر کی کمی اور بجلی کی لو ڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے رہی سہی کسر خراب ٹیلی فو نز نے پو ری کر دی ہے جس کیوجہ سے کو ئٹہ اور دیگر اضلا ع میں انٹر نیٹ بھی کا م نہیں کر پا رہا ۔تفصیلا ت کے مطا بق گزشتہ روز شروع ہو نے والے برفبا ری اور با رش کا سلسلہ چو بیس گھنٹے گزر نے کے با و جو د بھی وقفے وقفے سے جا ری رہا بلکہ ہفتہ اور اتوار کی درمیا نی شب ہو نے والی برفبا ری اور با رش نے تو دہا ئیوں پرا نا ریکارڈ تو ڑ دیا ہے گزشتہ روز کو ئٹہ ،چمن ،قلعہ عبداللہ ،پشین ،زیا رت ،تو بہ کا کڑی ،تو بہ اچکزئی ،قلعہ سیف اللہ ،مستو نگ ،قلا ت ،خضدار اور دیگر علا قوں میں ہو نے والی زبردست برفبا ری اور با رش نے جہاں اہلیان بلو چستان کے چہروں پر مسکرا ہٹیں بکھیر دی ہیں وہی مختلف علا قوں کا ایک دوسرے سے زمینی را بطے بھی کٹ چکے ہیں نہ صرف خو جک ٹا پ چمن بند رہا بلکہ لکپا س مستو نگ کے مقا م پر بھی گا ڑیوں کی قطا ریں لگ گئی کیو نکہ زبر دست برفبا ری کی وجہ سے پھسلن سے گا ڑیاں کو ئٹہ اور اندرون صو بہ نہیں جا پا رہی ہیں اس کے علا وہ شدید برفبا ری کی وجہ سے زیا رت کا بھی قریبی علا قوں سے را بطہ کٹ چکا ہے خضدار ،قلات ،مستونگ ،سوراب میں دوسرے روز بھی بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہا ،قلات اور لک پاس کے مقامات پر برفباری کی وجہ سے ٹریفک دوسرے روز بھی بند رہا ،باغبانہ کے مقام پر کمرے کی چھت گرنے سے پینتیس (35 ) بھیڑ بکریاں جا ں بحق ،مستونگ دشت میں متعدد مکانات مہندم ہو گئے ،متاثرین کو سرکاری عمارتوں میں منتقل کر دیا گیا ،رابطہ سڑکیں منہدم ہونیکی وجہ سے دیہی علاقوں میں غزائی قلت پیدا ہو گئی ہے لیویز ،ایف سی اور پولیس نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک کو خضدار ،قلات اور مستونگ کے مقامات پر روک دیا ،کمشنر قلات ڈویژن کی ہدایت پر خضدار میں ڈپٹی کمشنر خضدار کی جانب سے مسافروں میں کھانا تقسیم کیا گیا،کمشنر قلات ڈویژن ہنگامی طور پر قلات پہنچ گئے قومی شاہراہ کی بحالی کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں شدید برفباری کی وجہ سے قومی شاہراہ کا سولہ کلومیٹر متاثر ہے ٹریفک کی بحالی میں وقت لگے گا تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو روز سے لک پاس ٹنل پر شدید برف باری سے روڈ بلاک ہو گیا جبکہ قلات کے مختلف مقامات پر بھی شدید برفباری کی وجہ سے سڑک بلا ک ہو گئی جس کے باعث مستونگ،قلات ،خضدار سمیت اندورن بلوچستان کا کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو روز سے قلات مستونگ میں شدید برف باری اور بارش کے باعث لک پاس ٹنل اور قلات کے مختلف علاقوں سے ٹریفک کے لیئے بند ہوگیا جس کی وجہ سے کوئٹہ اور کراچی کے درمیان دو روز سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا کمشنر قلات ڈویثرن کا قلات کا دورہ کیا، بولان اور ضلع مستونگ کے تحصیل دشت میں شدید برف باری اور بارشوں نے تباہی مچادی بولان قومی شاہراہ 48گھنٹوں سے ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بندتحصیل دشت کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں مکانات منہدم سیکڑوں افراد گھروں میں بے یارو مدد گار محصور ادویات اور اشیاء خوردنوش کی قلت انسانی ہلاکتوں کا خدشہ مچھ میں پچاس سال بعد برف باری و بارشوں سے مکانات زمین بوس سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ گیس اپنے بھائی بجلی سمیت غائب نظام زندگی مفلوج اور امورخانہ دداری شدید متاثر عوام کو مشکلات کا سامنا ،بلوچستان کے ضلع قلات میں دوسرے روز بھی برف باری جاری رہی ، مشہورتفریحی مقام کوہ ہربوئی پرپانچ فٹ چھ انچ برفباری ہوئی ،شہر و گرودونواح میں بھی شدید برفباری کا سلسلہ جاری ،قلات سے کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ،بجلی کی تاریں ٹوٹنے اورکھمبے گرنے سے کا بجلی کانظام درہم برہم ،کئی درختیں بھی گر گئی ،درجہ حرارت نقطہ انجما د سے گرگیا ،،گیس پریشر بھی مکمل بند ،عوام کو مشکلات کا سامنا ،برفباری اور ہربوئی کے دلکش مناظر دیکھنے خضدار ،پنجگور ،گوادرسمیت مختلف علاقوں سے سیاح قلات پہنچ گئے، ضلع ہرنائی کے دو یونین کونسلوں زرغون غر میں شدید برفباری سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے بروقت امداد ی ٹیمیں نہ پہنچی تو جا نی نقصا ن ہو سکتا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ضلع ہرنائی زرغون غر کلی سڑوبی میں دو روز سے جاری برفباری تین فٹ ہوچکی ہے کوئٹہ کے علاقے ہنہ اوڑک سے تفریح مقام شعبان جانے والا راستہ مکمل طورپر بند ہوچکا ہے علاقے کے مکینوں نے اعلیٰ حکام اور پی ڈی ایم اے سے مطالبہ کیا ہے کہ راستے کھولنے کے لئے ہنگامی طورپر اقدامات کیے جائیں اور غریب عوام کو زندگی بچانے کے لئے خشک راشن اور ادویات کی فراہمی فوری طورپر ممکن بنائی جائے تاکہ شدید سردی سے متاثرہ افراد بیماریوں اور بھوک سے بچ سکے ۔ عوامی حلقوں نے صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی داد رسی کے لئے فوری طورپر راشن ادویات اور راستے کھولنے کیلئے مشینری کو علاقے میں پہنچایاجائے واضع رہے کہ علاقے میں کوئی ڈسپنسری بنیادی مرکزی صحت یا ہسپتال بھی موجود نہیں جس سے عوام کو استفادہ حاصل کرسکے ،آئی ایس پی آر کے مطابق چترال اور بلوچستان میں شدید برفباری کی وجہ سے سڑکیں ٹریفک کیلئے بند ہوگئی تھیں، فوج اور ایف سی کے اہلکاروں کو برف صاف کرنے اور ٹریفک بحال کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ، چترال میں لواری ٹنل اور تین سڑکیں کوئٹہ تا کراچی (این ایچ ڈبلیو25)،کوئٹہ تا سکھر (این ایچ ڈبلیو65)اور تفتان تا کوئٹہ(این ایچ ڈبلیو40)کھول دی گئی ہیں ، ایف سی بلوچستان نے کوئٹہ ، سبی، زیارت، پشین، لورالائی، قلات اور خضدار میں کرائسز مینجمنٹ سنٹر قائم کردیئے ہیں جبکہ آرمی کی طرف سے عوام کی معاونت اور کوآرڈنیشن کیلئے پاناکوٹ مالاکنڈ ڈویژن میں کیمپ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے،ایک حکومتی ترجمان کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں گذشتہ دو روز کی شدید برف باری سے پیدا ہونے والی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے مؤثر اقدامات کے نتیجے میں بند ہو جانے والی قومی شاہراہوں کو ٹریفک کے لئے بحال کرنا ممکن ہوسکا بلخصوص لکپاس ، بولان پاس اور سوراب تا مستونگ شاہراہ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیاکوئٹہ کراچی شاہراہ گذشتہ شام ہلکی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی تھی تاہم گذشتہ شب ہونے والی شدید برف باری کے باعث لکپاس اور سوراب سے کھڈ کوچہ تک شاہراہ دوبارہ بند ہوگئی تھی ، دو سو کلومیٹر کے اس ٹکڑے کو ضلعی انتظامیہ ، محکمہ مواصلات ، این ایچ اے کی کوششوں اور بھاری مشینری کی مدد سے شاہراہوں سے برف ہٹا کر ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا مستونگ میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کو لکپاس اور کانک کے ذریعے کوئٹہ بھجوا دیا گیا کمشنر قلات ڈویژن ، ڈی سی مستونگ اور ڈی سی قلات نے بحالی کے عمل کی نگرانی کی جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر مسافروں کو انتظامیہ کی جانب سے کھانا اور کمبل بھی فراہم کئے گئے کمشنر قلات ڈویژن کے مطابق شدید برف باری کے باعث لکپاس سے سوراب تک کا علاقہ شدید سردی اور سرد ہواؤں کی لپیٹ میں ہے اور سڑک پر انتہائی پھسلن ہے لہذا مسافر صورتحال کی بہتری تک اس شاہراہ پر سفر سے گریز کریں ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی کوششوں سے کوئٹہ کی جانب سے اور ضلعی انتظامیہ مستونگ کی کوششوں سے مستونگ کی جانب سے لکپاس کو بر ف سے صاف کر کے ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم نے لکپاس کی بحالی کے کام کی مسلسل نگرانی کی کوئٹہ سبی شاہراہ کو جو کولپور کے مقام پر بند ہوگی تھی کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے تاہم مزید برف باری کے خدشات کی بناء پر سبی سے کوئٹہ آنے والی ٹریفک کو ڈھاڈر روکا گیا ہے اور مسافروں کو انتظامیہ کی جانب سے کھانا فراہم کیا جارہا ہے کوژک ٹاپ کو چمن کی جانب سے ٹریفک کے لئے بحال کیا گیا ہے تاہم کوژک ٹاپ قلعہ عبداللہ کی جانب سے ابھی تک بند ہے جسے کھولنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کوششیں کر رہی ہے جس کے لئے 25سو کلو گرام نمک اور تین گریڈرزکا استعمال کیا جارہا ہے اس مقام پر پھسے ہوئے ٹرکوں کے ڈرائیوروں کو انتظامیہ کی جانب سے خوراک فراہم کی گئی ہے ، مسلم باغ سے کان مہترزئی شاہراہ پر برف کے کرسٹل بن جانے کے باعث ٹریفک کے لئے بند ہے کمشنر ژوب اور ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ موقع پر موجود ہیں اور مسافروں کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔