|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2017

بشکیک:ترکش ائیر لائنز کا ایک مال بردار طیارہ کرغزستان کے دارالحکومت بِشکیک کے نزدیک آبادی پر گرا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 37 افراد کے ہلاک ہوگئے ہیں۔ بوئینگ 747 طیارے نے ہانگ کانگ سے اڑان بھری اور اسے بِشکیک کے مرکزی ائیرپورٹ، مناس ائیرپورٹ پر کچھ دیر رکنے کے بعد استنبول کے لیے روانہ ہونا تھا۔ تاہم جہاز مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے کے قریب ایئرپورٹ سے 25 کلو میٹر دور شہری آبادی پر گر گیا جس کے نتیجے کم از کم 15 عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کچھ بچے بھی اس حادثے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد اس آبادی کے رہائشیوں کی ہے جس پر یہ طیارہ گرا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ’طیارہ گھروں سے ٹکرا گیا۔ پورے کا پورا خاندان ہی ہلاک ہو گیا، اس مکان میں کچھ نہیں بچا ہے۔ بہت سے لوگ سو رہے تھے۔‘ ابتدائی اطلاعات سے معلوم ہوا تھا کہ طیارے پر سوار عملے کا ایک رکن اس حادثے میں بچ سکا ہے جبکہ بعد میں سامنے آنے والے خبروں کے مطابق ایک پائلٹ لاپتہ ہے۔ حکام کے مطابق اس طیارے پر چار افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ کرغزستان کی ایمرجنسی سروسز کے ترجمان محمد سواروو نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہلاک ہونے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ ملبے تلے پھنسے افراد تک پہنچنے کے لیے امدادی کام جاری ہے۔‘ حادثے کے بعد ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا ہے۔ ترکش ایئر لائنز نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘کرغزستان میں اے ٹی سی ایئرلائنز کے اس افسوسناک حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہم تعزیت کرتے ہیں۔’
حادثے کے وقت دھند کے باعث موسمی حالات نامناسب تھے تاہم حادثے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق کرغزستان کے وزیر اعظم سورن بائی جینبیکوو جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ کرغزستان حکومت کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ ترکش آئیر لائنز کے زیر استعمال تھا۔ جبکہ ائیر لائن کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ ’مائے کارگو ائیر لائنز‘ کا تھا۔ خیال رہے 2008 میں بھی ایران جانے والے ایک مسافر طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 68 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔