|

وقتِ اشاعت :   January 19 – 2017

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی زیر صدارت حالیہ برفباری کے بعد کی صورتحال ،متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں اورقومی شاہراہوں اور بجلی کی بحالی سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں مستونگ،قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی اور زیارت اضلاع میں ایمر جنسی کے نفاذ کا فیصلہ کرتے ہوئے پی ڈی ایم اے ، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو ان اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کو برفباری اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا سروے شروع کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے متاثرہ افراد کو اشیائے خودونوش ، خیمے اور کمبل سمیت دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کیلئے پی ڈی ایم اے کو فوری طو رپر 15کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ صوبائی وزراء میر سرفراز بگٹی، عبدالرحیم زیارتوال، عبید اللہ جان بابت، محمد خان لہڑی، رکن صوبائی اسمبلی عبدالکریم نوشیروانی، سینئر ایم بی آر ، سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری زراعت، سیکرٹری مواصلات، آئی جی پولیس، سیکرٹری خزانہ، ڈی جی پی ڈی ایم اے، کمشنر کوئٹہ ڈویژن، چیف ایگزیکٹو آفیسر کیسکواور این ایچ اے حکام نے اجلاس میں شرکت کی اجلاس کو بتایاگیاکہ جن اضلاع میں ابھی تک رابطہ سڑکیں بحال نہیں ہوسکی ہیں وہاں فوری طور پر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امدادی اشیاء کی فراہمی کا آغاز کردیاگیا ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ پی ڈی ایم اے صوبائی سطح پر جبکہ کمشنر ڈویژنل سطح پر اور ڈپٹی کمشنر ضلعی سطح پر امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے اور تمام متعلقہ ادارے مربوط طریقے سے سرگرمیوں میں حصہ لیں گے اجلاس میں برفباری کے باعث بند ہوجانے والی شاہراہوں کی بحالی ٹریفک کو رواں دوں رکھنے اور پھنس جانے والے مسافروں کی بروقت امداد کے حوالے سے انتظامیہ لیویز، ایف سی اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ اجلاس میں پی ڈی ایم ے کوہنگامی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے ضروری بھاری مشینری کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بلوچستان میں کل قومی شاہراہوں کا 60فیصد حصہ ہے تاہم نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فنڈز اور مشینری موجود نہیں اور فیصلہ کیاگیا کہ اس ضمن میں وفاقی حکومت سے بات کی جائے گی اجلاس نے کیسکو کو ضلع قلعہ عبداللہ ، پشین، اور دیگر متاثرہ اضلاع کے دوردراز علاقوں میں بجلی کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو کیسکو کو بھرپور معاونت کی فراہمی کی ہدایت بھی کی گئی ۔ ڈی جی پی ڈی ایم نے اجلاس کو بتایا کہ خاران میں بارشوں سے متاثرہ افراد اور دشت میں متاثرہ خاندانوں کو راشن ، کمبل اور خیمے فراہم کردےئے گئے ہیں اجلاس میں اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاگیا کہ برفباری کے باعث بند ہوجانے والی شاہراہوں پر پھنس جانے والے بیشمار مسافروں کو بروقت کمبل اور خوراک فراہم کی گئی جبکہ اس دوران دہشت گردی سمیت کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ برفباری سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بروقت نمٹنے کیلئے متعلقہ کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں، پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں نے فوری کاروائی کی جس سے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد ملی انہوں نے کہا کہ یہ کاروائیاں صوبے میں گڈ گورننس کی مظہر ہیں ، قلات تالکپاس، مسلم باغ تا کان مہترزئی ،کوژک پاس اور کولپور تا دوزان برفباری کے باعث بند ہوجانے والی سڑکوں کی فوری بحالی کیلئے کمشنراور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے موقع پر موجود رہ کر اپنی نگرانی میں امدادی سرگرمیاں پایہ انجام تک پہنچائی جو ان کی فرض شناسی کی مثال ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے انتظامیہ ، پولیس، لیویزاور ایف سی کو شاباش دیتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ آئندہ بھی کسی قسم کی ہنگامی صورتحال کے دوران ایسی ہی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے گا جس سے صوبائی حکومت اور اداروں کی نیک نامی میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تمام وسائل عوام کے مسائل کے حل کیلئے استعمال کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ برفباری اور بارشیں اللہ تعالیٰ کی رحمت بن کر صوبے پر برسی ہیں جس سے طویل خشک سالی کا خاتمہ ہوا ہے اس کیلئے ہم سب اللہ تعالیٰ کے شکر گذار ہیں۔