|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2017

کوئٹہ: وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی دن بھر وقفہ وقفہ سے جاری رہا، جس سے نصف نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کوئٹہ میں کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود صفائی کا نظام درہم برہم ہے، بارش کی وجہ سے نالیاں بند ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ، کان مہترزئی کی زیارت توجہ اچکزئی اور ملازئی توبہ کاکڑی میں برف باری ہوئی، زیارت میں ایک فٹ سے زائد برف باری سے اکثر راستے بند ہو گئے، مقامی انتظامیہ نے قومی شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بحال کردیا ، بارشوں اور برفباری کے بعد صوبے سے جاتی سردی پھر لوٹ آئی، بوندا باندی شروع ہوتے ہی ایک مرتبہ پھر کیسکو کے ناکارہ ٹرانسفارمرز جواب دے گئے، کوئٹہ شہر کے اکثر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، تفصیلات کے مطابق،صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شمالی اضلاع میں برف باری ،ژالہ باری اور بارش نے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دی تودوسری طرف سردی کی شد ت میں اضافہ بھی ہواہے ، کوئٹہ ،قلعہ عبداللہ ،چمن ،پشین کے میدانی علاقوں میں بارش اور گرج چمن کے ساتھ ژالی باری اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کا بھی سلسلہ جاری رہاجبکہ زیارت میں بھی زبردست برف باری ریکارڈ کی گئی ،بارش ،ژالہ باری اور برف باری کے باعث لوگوں کے چہرے کھل اٹھے کیونکہ اس کے باعث خشکابہ فصلات سمیت دیگر کو زبردست فائدہ ملنے کی امید ہے بلکہ اس سال موسم بہار میں ہر طرف سبزہ اگنے کی بھی امید کی جارہی ہے ،ایک طرف بارش اور برف باری نے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرد ی ہے تو دوسری طرف سردی کی شدت میں اضافہ بھی دیکھنے کو ملاہے ،کوئٹہ میں ژالہ باری اور بارش کاسلسلہ بدھ کے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے باعث مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پانی کھڑا رہا بلکہ کیچڑبھی عوام کے صبر کاامتحان لیتا رہا ،سال رواں کے دوران بلوچستان کے شمالی اوردیگر اضلاع میں ریکارڈ بارش اور برف باری ہوئی ہے جس کی وجہ سے مختلف اضلاع میں بنائے جانیوالے ڈیمز میں پانی بھی ذخیرہ ہواہے جس کے باعث مختلف علاقوں میں زیر زمین پانی کے گراف میں بھی بہتری دیکھنے کو ملی ہے ،ہنڈرڈ ڈیمز فار بلوچستان پروجیکٹ کے حکام کاکہناہے کہ ضلع قلعہ عبداللہ ،مستونگ ،ڈھاڈر سمیت مختلف علاقوں میں منصوبے کے تحت مکمل زیر تکمیل ڈیمز میں ذخیرہ پانی کی وجہ سے کاریزیں پانی کے چشمے نہ صرف رواں دواں ہوئی ہے بلکہ زیر زمین پانی کی سطح میں اضافے کے بھی آثار نمایاں ہوئے ہیں جبکہ زرعی ماہرین سال رواں کے دوران ہونیوالے بارشوں کو قحط سالی کے خاتمے کاموجب گردانتے ہیں ،ان کے مطابق رواں سال کے دوران بلوچستان میں گندم ،جوسمیت مختلف فصلات بڑے پیمانے پر ہونگی بلکہ بارشوں سے باغات اور کھیتی باڑی کے شعبے سے وابستہ افراد کو بھی زبردست فوائد ملیں گے ۔