|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2017

کوئٹہ : کوئٹہ میں پی ایف یو جے منسٹری آف انفارمیشن ، بی یو جے اور سردار بہادر خان یونیورسٹی کے اشتراک سے صحافیوں کے لیے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیاہے ورکشاپ کے پہلے روزکی مہمان خاص اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیددرانی تھیں تقریب میں ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑ، پی ایف یو جے کے صدرافغل بٹ، بی یو جے کے صدر خلیل احمد، سینئر صحافی زاہد حسین، ہارون رشید، ناصر ملک سمیت الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور یونیورسٹی کی طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی کا کہنا تھاکہ ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا ہے مگر اتنا ضرور یقین ہے کہ جیت ہماری ہوگی پاکستان دہشتگردی کی جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے اور بلوچستان اس جنگ میں سب سے زیادہ متاثرہے شورش ذدہ علاقہ ہونے کے ناطے یہاں صحافیوں کو فرائض کی انجام دہی میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے جس کا حکومت بلوچستان کو بخوبی ادارک ہے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ آٹھ اگست پر اب بھی ملک کی فضا سوگوار ہے اس میں صوبے کے تعلیم یافتہ طبقہ کو نشانہ بنایا گیا جن کا خلاء مدتوںُ پر نہیں ہوسکتا۔ دہشتگردی کی اس کاروائی میں نہ صرف وکلاء بلکہ صحافتی برادی کے افراد بھی بریکنگ نیوز کی دوڑمیں لقمہ اجل بنے جن کا ہمیں آج بھی افسوس ہے ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کی فلاح وبہبود کی ذمہ داری ان اداروں کی ہے جن سے وہ منسلک ہیں مگر مذکورہ ادارے اپنے فرائض سرانجام دینے سے قاصر ہیںیہاں میڈیا مالکان کے لیے کیمرہ کی اہمیت ہے مگر اس کے پیچھے کھڑے اس شخص کی نہیں جو اس کو چلارہا ہے پیسہ انسانی جانوں کا نعملبدل نہیں ہوسکتا صوبائی سطح پر صحافیوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کیا جارہا ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان صوبائی حکومت انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں حکومتی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے مینڈیٹ دیا ہے ماضی مستقبل اور حال تینوں ایک دوسرے سے جڑی ہیں 2002 ء سے ملک میں پرائیورٹ سیکٹر میں ٹی وی چینلز کی نشریا ت کا آغاز ہو ا بلوچستان ایک شورش ذدہ علاقہ ہے جہاں وکلاء طالبات سمیت تمام مکتبہ فکر کے افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے ہیں خصوصاً سیکورٹی فورسز کے جوان زیادہ متاثرہوئے ہیں خطرہ تو ہر جگہ موجود ہے مگر سیاستدانوں سمیت ریاست کے ہر فرد کو اسے معمولی لینا چاہیے تاکہ دہشتگردوں کو جلد از جلد اکھاڑ پھینکا جاسکے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ایک طرح اور ملک کے دیگر صوبوں میں کچھ اور رپورٹ نہیں چل سکتی اگر ملک میں لسانیت کی بنیاد پر میڈیا کو تقسیم کیا جائیگا تو یہ ایک گروہ کی میڈیا تو بن سکے گا ملکی میڈیا نہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوے جہاں انہوں نے ملکی اور بین الااقوامی میڈیا کی کارکردگی پر روشنی ڈالی وہیں انہوں نے میڈیا نمائندوں سے شکوہ بھی کیا گہ وہ بلوچستان میں ریاستی رٹ کو چیلنج کرنیوالے علیحدگی پسندوں کو پرائم ٹائم میں مدعو کرکے انکے گفتگو کر برائے راست نشر کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے امن کو خراب کرنے والوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کا کہنا تھاکہ ملک میں جب سے دہشتگردی شروع ہوئی ہے اس وقت سے لیکر اب تک ہمارے120 ساتھی شہید ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ تعداد بلوچستان سے ہے بلوچستان میں صحافیوں کو مختلف طرح سے نشانہ بنایا جاتارہاہے ایک وہ جن کو خبر دینے کی بنا پر مارا گیا تاکہ میڈیا ہاؤسز پر خوف تاری کی جاسکے بم دھماکوں جلسے جلوس کی کوریج کے دوران ہمارے بہت سے ساتھی شہید ہوئے ہیں میڈیا ملک میں جاری دہشتگردی پر قابو نہیں پاسکتی نہ ہی بم پروف گاڑی میں بیٹھ کر کوریج کرسکتی ہے تاہم چند احتیاطی تدابیر اختیار کرکے قیمتی انسانی جانوں کے ضیائع سے بچا جاسلتا ہے دہشتگردی کا عنصر موجود ہونے کے باوجود لوگوں تک خبر پہنچانا ہمارے فرائض کا حصہ ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی ناصر ملک کا کہنا تھا کہ جب ہم نے یہاں میڈیا ورکشاپ کا انعقاد اور اس سے قبل پی ایف یو جے کے انتخابات کرانے کا اعلان کیا تو ہمارے چند رفقاء نے بلوچستان کو شورش ذدہ علاقہ قرار دیکر ہمیں یہاں آنے سے منایا کیا مگر ہم نے ان چیزوں کو خاطر میں لائے بغیر اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر آزادی اظہار رائے کی خاطر کسی نے زیادہ قربانی دی ہے تو وہ بلوچستان کے صحافی ہیں ان سے اظہار یکجہتی کے لیے اگر ہمیں اپنی جانوں کو بھی خطرہ میں ڈالنا پڑے تو گریز نہیں کرینگے بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے اور یہاں کے صحافی بھی دیگر صوبوں کے صحافیوں سے بہت پیچھے ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کے صحافی ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والی ورکشاپس میں شرکت نہیں کر پاتے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہی مرتبہ الیکٹرک میڈیا کے آغاز ہوا جس کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں تھے نہ ہی ہمارے پاس تربیت یافتہ افراد موجود تھے یہاں وہاں سے کر کے ہم نے بندے تو اکٹھا کئے مگر وہ چیز حاصل نہیں کرپاسکے جس کی ہم آج تک امید لگائے بیٹھے ہیں ان کا کہنا تھا کہ صحافی نیوزکوریج کرنے سے پہلے اپنے تحفظ کو یقینی بنائے قتل وغارات کو دیکھتے ہوئے ہمارے بھی وہی کیفیت ہوتی ہے جو ایک عام انسان کی ہے ہمارے بھی احساسات اورجزبات ہیں ان کا کہنا تھا کہ صحافی کیلئے لازمی ہے کہ وہ اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد خبر نشر کرے اس موقع پر انہوں نے اپنے تجربات اوراحتیاطی تدابیر سے بھی میڈیا نمائندوں کو آگاہ کیا تقریب میں پیمرا کے نمائندے نے پیمرا کی کارکردگی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی اس موقع پر سینئر صحافی ہارون رشید نے فیچر ایڈیٹنگ کے حوالے سے لیکچر دیا تقریب آج دوسرے روز بھی جاری رہے گی ۔