|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2017

واشنگٹن / سیؤل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر شمالی کوریا کو فوجی آپشن استعمال کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا شمالی کوریا کے خلاف فوجی اقدام کے لیے پوری طرح تیار ہے اور یہ آپشن شمالی کوریا کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے اس سے قبل بھی شمالی کوریا کو فوجی حملے کی دھمکی دی تھی جبکہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں شمالی کوریا کے سلسلے میں ایک آپشن فوجی بھی ہے۔

دریں اثنا ایسے میں جب جوہری پروگرام پر شمالی کوریا کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے، امریکا نے شمالی کوریا کی 8بینکوں اور بینکوں کے 26 منتظمین پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خزانہ، اسٹیون نوشن نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے ذریعے ہم شمالی کوریا کو اکیلا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہوسکیں گے، جس سے جزیرہ کوریا کو پرامن اور جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے وسیع تر مفادکا حصول ممکن ہوگا۔

گزشتہ ہفتے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس کے تحت شمالی کوریا کی اکیلے پن کی شکار کمیونسٹ حکومت کے ساتھ، جو اسلحے کی تشکیل کے اپنے پروگرام پر خوب رقوم خرچ کر رہی ہے، اس کے ساتھ تجارت کرنے والے افراد اور کاروباری اداروں کے خلاف نئی معاشی تعزیرات عائد کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

دوسری طرف جنوبی کوریا کے خفیہ اداروں کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ شمالی کوریا نے ملک کے مشرق میں جنگی طیاروں کو ازسرنو تعینات کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نگرانی میں ممکنہ اضافہ کیا جا رہا ہے۔

جنوبی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریاکے مشرقی علاقے میںطیاروں کی تعیناتی سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ پر شمالی کوریائی وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو اور ان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ ہفتے کو امریکی فوج کے بی ون بمبار طیاروں سمیت جنگی طیاروں نے شمالی کوریا کے مشرق میں بین الاقوامی فضائی حدود میں سمندر کے اوپر پرواز کی تھی۔

جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلی جنس سروس کے میں شریک ایک قانون ساز کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے پروازوں کے اعلان کے بعد شمالی کوریا نے اپنے جنگی طیاروں کو ازسرنو تعینات کیا ہے۔