|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2017

خضدار :  جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین ، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد ، جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے سیکرٹری جنرل میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے مجلس عمومی کے رکن مولانا محمد صدیق مینگل نے کہا ہے کہ ملک کو اندورنی و بیرونی چیلنجوں سے نکالنے کے لئے ہمیں جامع خارجہ پالیسی اختیار کرنا ہوگا ۔

ملک میں موجود کالے بھیڑیوں نے اس ملک کو امت مسلمہ کے دشمنوں کے پالیسوں پر چلانے کی کوشش میں ہمسایہ و برادر اسلامی ممالک کی نظروں میں ہمیں نا قابل اعتبار بنادیا ہے ہمیں اس طرح کے بد اعتمادیوں کو تبدیل کرنے کے لئے مثبت دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا ۔

پاکستان کے ساتھ اسلامی ممالک کا دل دہڑکتا ہے عالم اسلام کے تابناک مستقبل کے لئے مستحکم پاکستان ضروری ہے لیکن بد قسمتی یہ ہے کہ ملک کو کچھ لوگ اپنے مذموم مقاصد کی حصول و یہودی لابی کو خوش کرنے کے خاطرپاکستانی عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔

لا الہ الا اللہ کے نعرہ کو پس پشت ڈالنے نئی نسل کو بر صغیر کے تقسیم و مملکت خداد اد پاکستان کی حصول کے اغراض و مقاصد سے دور لیجانے کی کوششوں میں مصروف یہ لوگ دنیا کو باور کرار ہے ہیں کہ پاکستان کی نئی نسل آزاد معاشرہ سے لگاؤ رکھتا ہے ان لوگوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے جمعیت علماء اسلام اسلامی مدارس دن رات کی جدو جہد میں مصروف ہیں ہم دنیا کو باور کرائین گے کہ پاکستان کے لاکھوں نوجوان مغرب کی مادر پدر آزاد معاشرہ پر لعنت بھیج کر قر آن و سنت کے اصولوں کے مطابق ایک کامیاب و مطمئن زندگی گذارنے کے خواہان ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل نال کے دورہ کے موقع پر دارلعلوم غفاریہ نال میں جامعہ کے مدیر جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے خازن مولانا عبد الغفار بزنجو کی جانب سے دئے گئے استقبالیہ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام نال کے امیر مولانا موالا بخش لانگو ، جمعیت علماء اسلام نال کے سیکرٹری جنرل مولانا رحمت اللہ بارانزئی ، جمعیت علماء اسلام نال کے سابق امیر حافظ سعید احمد بزنجو ، قاری محمد ابراہیم ، مولانا محمد موسی ٰ گرناڑی و دیگر موجود تھے ۔

مقررین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام آنے والے انتخابات میں اسلام کے نظریہ و معاشرت کے قیام پر زور دیکر ووٹ ھاصل کریگا ہم پاکستان کے مسلمانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ملک کے اسلامی تشخص و نطریہ کو بچانے کے لئے جمعیت علماء اسلام کے امیدواروں کو ووٹ دیں ایسے لوگوں کو مسترد کردین جو پاکستانی معاشرہ کو مغرب کی لبادہ میں پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہزاروں دینی مدارس ملک کے نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں اس لئے مگرب پرست سیاست دان مغربی میڈیا علماء کرام مدارس اسلامیہ کی کردار کشی میں اپنی پوری قوت صرف کررہے ہیں پاکستان کے کچھ نا عاقبت زندیش ادارے بھی اسلامیاں پاکستان کے راستے مین ہمیشہ روکاوت ڈالنے کی کوشش کی ہیں ۔

اس طرح کے کوششوں نے ملک میں انار کی پھیلادی ہے اب تو ہمیں اپنی مستقبل پر رحم کھاتے ہوئے اپنے پالیسوں کو تبدیل کرنا ہوگا بصور ت اس کے اچھے نتائج بر آمد نہیں ہونگے جو ملک کی مستقبل کے لئے خطرناک ہوگی ۔

مقررین نے کہا کہ ترکی کے صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بجا کہا کہ اب اسلامی دہشت گردی کی اصطلاح کو ترک کیا جانا چاہیئے کیونکہ ہم نے آج تک یہودی ، عیسائی ، بد ھ مت دہشت گردی کا اصطلاح نہیں سنا تو اس طرح کی باتیں اسلام کے ساتھ کیوں کر متعلق کی جاتی ہیں جمعیت علماء اسلام کے راہنماؤں نے کہا جمعیت علماء اسلام اسلامی جماعتوں کی اتحاد کے لئے کوشان ہے اس بارے میں قوم کو اہم خوشخبری سنادیا جائیگا کیونکہ اسلامی جماعتوں کی ووٹ بینک کو جمع کرنا اس لئے ضروری ہے تاکہ اسلام مخالف قوتوں کا متحد ہو کر مقابلہ کیا جاسکے ۔