|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2017

کاتالان کے رہنما کارلس پوئیمونٹ نے ایک مقامی ٹی وی چینل پر تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاتالونیہ نے اتوار کے متنازع ریفرنڈم کے بعد ’ریاست بننے کا حق حاصل کر لیا ہے۔‘

اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے دوران تشدد میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

کاتالونیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو ہونے والی پولنگ میں 90ۙ فیصد ووٹرز نے آزادی کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ ووٹرز ٹرن آؤٹ 42.3 فیصد رہا تھا۔

کارلس پوئیمونٹ کا کہنا ہے کہ آزادی کے یکطرفہ اعلان کا دروازہ کھل گیا ہے۔

خیال رہے کہ سپین کی مرکزی حکومت نے اس ریفرینڈم روکنے کا عہد کیا تھا اور ملک کی اعلیٰ ترین آئینی عدالت نے بھی غیر قانونی قرارد دیا تھا۔

پولیس نے ووٹروں کو بارسلونا کے کچھ پولنگ سٹیشنوں میں داخلے سے روک دیا اور علاقائی دارالحکومت بارسیلونا میں پولیس نے علیحدگی پسند مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ اس کے علاوہ حکام نے چند جگہ پر بیلٹ پیپر اور بیلٹ بکس بھی ضبط کیے۔

کاتالونیہ کی علاقائی حکومت اور مقامی محکمہ صحت نے زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے جبکہ ہسپانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 11 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

اس سے قبل سپین کے وزیراعظم نے مارئانو راجوئے نے کہا تھا کہ کاتالونیہ کے لوگوں کو بیوقوف بنا کر ایک غیر قانونی ووٹ میں شریک کروایا گیا۔ انھوں نے اسے جمہوریت کا مذاق اڑانا قرار دیا۔

کاتالونیہ سپین کا شمال مشرقی قدرے مالدار علاقہ ہے اور اس کی زبان اور ثقافت باقی ملک سے مختلف ہے۔ اس کی آبادی 75 لاکھ ہے۔

کاتالونیہ کو کافی حد تک خود مختاری حاصل ہے تاہم سپین کے آئین کے مطابق یہ علیحدہ ملک نہیں ہے۔

گذشتہ پانچ سالوں میں خودمختاری کے حوالے سے ریفرینڈم کے لیے دباؤ بڑھتا گیا ہے جس کی ایک وجہ سپین کی معیشت میں مشکلات اور حکومتی کفایت شعاری کی پالیسی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔سپینسپین کی یکجہتی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ کاتالونیہ کو پہلے ہی ملک کے آئین میں کافی خودمختاری حاصل ہے۔

تاہم سپین کی یکجہتی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ کاتالونیہ کو پہلے ہی ملک کے آئین میں کافی خودمختاری حاصل ہے۔

واضح رہے کہ اس قدر شدید تناؤ کے باوجود اس حوالے سے کی جانے والی کارروائیاں اور مظاہرے دونوں ہی پرامن رہے تھے۔

اس ریفرنڈم میں بیٹل پیپرز پر صرف ایک ہی سوال درج تھا۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ کاتالونیہ ایک ریپبلک کی حیثیت سے الگ ریاست بن جائے؟ اس سوال کا جواب ہاں یا نہیں کی صورت میں مانگا گیا۔

کاتالونیہ کے حکام نے ووٹرز کو پولنگ کے آغاز سے قبل ہی پیغام دے دیا تھا کہ وہ اپنے متعلقہ پولنگ سٹیشنز کے بند ہونے کی صورت میں کسی بھی پولنگ سٹیشنز میں جا سکتے ہیں۔