|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2017

کوئٹہ: بی این پی کی سوچ نسل ، مذہب اور قومیت سے بالاتر ہے خون چاہئے جس بے گناہ کا بہایا جائے یا اذیت پہنچایا جائے وہ قابل مذمت ہے ۔

معاشرے میں ہمیشہ بے گناہ ، نہتے ، معصوم مرد و خواتین کی قتل و غارت گری کی مذمت کرتے آ رہے ہیں بلوچ روایات میں خواتین کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کہیں بھی بے گناہ انسانوں کا خون ہو وہ باعث افسوس ہے مسیحی برادری کے گرجا گھروں و املاک کی حفاظت کیلئے ہمیشہ سے آواز بلند کرتے آ رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، غلام نبی مری ، یونس بلوچ ، احمد نواز بلوچ ، صلاح الدین شاہوانی ، ٹائٹس جانسن ، ملا مہدی ہزارہ ، اویش مسیح نے بروری روڈ میں منعقدہ شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اسٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد لقمان کاکڑ نے انجام دیئے یوسف مسیح ، ذیشان یوسف مسیح کی سربراہی میں درجنوں افراد نے شمولیت کا اعلان کیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ، قومیت ، زبان ، فرقے سے بالاتر ہو کر عوام کی ترقی و خوشحالی پر یقین رکھتی ہے ماضی میں بھی پارٹی نے بھی جہد کر کے ثابت کیا کہ ہمارے خیالات و افکار ترقی پسندانہ ہیں اور سیکولر، روشن خیال سوچ کی پرچار کرتے ہیں ۔

بلوچ تاریخ گواہ ہے کہ ہزاروں سالوں سے ہندو بلوچ اور مسیحی برادری کے افراد بلوچوں علاقوں میں پرامن طریقے سے کاروبار اور زندگی بسر کر رہے ہیں انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہے بلوچوں علاقوں کی معاشی منڈی میں ہمیشہ سے ہندو بلوچوں کا اہم کردار رہا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ پارٹی بے گناہ ، نہتے ، معصوم مظلوم مرد و خواتین کی قتل و غارت گری کی مذمت کرتی ہے اسے بہتر اقدام نہیں گردانتی کیونکہ بلوچ روایات و اقدار اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ہم بے گناہ نہتے انسانوں کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنائیں بلوچستان میں خواتین کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔

خواتین کا خون بہانا درست ہے اسی کی اجازت ہماری روایات بھی نہیں دیتی بی این پی کرسچن برادری کے حقوق کے تحفظ کیلئے آواز بلند کرتی رہی ہے جب سے مسیحی برادری کے گرجا گھروں ، املاک کو قبضہ کرنا کی کوشش کی گئی تو ہمیشہ آواز بلند کی اقلیتوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی ۔

موجودہ حکومت کا رویہ اقلیت کے ساتھ درست نہیں ان کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کے دعوے دعوے ہی ثابت ہوئے بی این پی مذہبی جنونیت ، انتہاء پسندی کے خلاف ہے ہزارہ قوم کے افراد کو جب بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔

ہم نے اس کی مذمت کی آج مختلف طبقات ،فکر ، قومیتیں پارٹی میں شامل ہو رہی ہیں اس سے یہ امر ثابت ہو چکا ہے کہ بی این پی مضبوط سیاسی قوت بن چکی ہے عوام سردار اختر جان مینگل کی قیادت کو وقت و حالات کے عین مطابق سمجھتی ہے ۔