|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2017

کراچی: سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی ایک دوسرے کو امی اور بیٹی کہہ کر پکارتی رہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج پھر گرما گرمی ہوئی اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔ اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں متعدد بار تلخ کلامی ہوئی جب کہ حزب اختلاف کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔ اسمبلی کا ماحول اس وقت گرم ہوگیا جب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے آتے ہی وقفہ سوالات شروع کرادیا۔

مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر سے مائیک کھولنے کا کہا تو شہلا رضا نے انہیں بیٹا کہہ کرچپ کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ آپ کی اچھی کوریج ہورہی ہے آپ سوال کرسکتی ہیں لیکن کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بناسکتیں۔ 

نصرت سحر عباسی نے جواب میں کہا کہ اسپیکر کا کام تنقید کرنا نہیں، امی جان آپ میرا مائیک تو کھلوا دیں،  جس پر ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا۔ ایم کیوایم پاکستان کی ہیر سوہو نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر اور اپوزیشن رکن ایوان کے تقدس کا خیال رکھیں۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ سوال کریں مجھے نہ سمجھائیں میرے فرائض کیا ہیں میں اس لئے نہیں بیٹھی آپ مجھ پر تنقید کریں۔