|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2017

کوئٹہ: بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کال پرقائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں بلوچستان کے طلباء پر لاٹھی چارج اور انکے داخلے معطل کئے جانے کے خلاف بدھ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

جس میں طلباء کی بڑی تعدا د سمیت بی این پی کے رہنماوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر طلباء نے پلے کارڈ،بینرز اور بی ایس او کے پرچم اٹھارکھے تھے اورمطالبات کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔

مظاہرے سے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ،مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ،بی این پی کے مرکزی رہنما غلام نبی مری،ایچ ایس ایف کے منظورحسین اور بی ایس او مرکزی کمیٹی کے رکن حفیظ بلوچ ،زونل صدر عاطف بلوچ نے خطاب کیا۔ 

مقررین نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں طلبا پر تشدد اور انکے داخلے معطل کرنے کے اقدام کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم عا م اور میرٹ پر عمل کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں مگر دوسری طرف میرٹ کی دھجیاں اڑائی اور تعلیم کے شعبے کو بھی یرغمال بناکر پسند اور ناپسندکی بنیاد پر چلایا جارہا ہے ۔

قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں بلوچستان کے طلباء سے یونیورسٹی اور اسلام آباد انتظامیہ کا طرز عمل انتہائی افسوسناک ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ اسلام آباد اور حکمرانوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوا ایک جانب بلوچستان کی ترقی سی پیک ،گوادرکی ترقی اورنا انصافیوں کی باتیں کیجاتی ہیں تو دوسری طرف حکمرانوں کی پالیسیاں اسکے برعکس ہیں بلوچ قوم 70سال سے ظلم و جبر اور نا انصافیوں کا سامنا کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان جو رقبے کے لحاظ سے ملک کا نصف سے زائد ہے مگر یہاں کے عوام اورطلباء سے حکمرانوں کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے صوبے کی حقیقی سیاسی قیادت کا راستہ روکا جاتارہا ہے بی این پی کے رہنماوں اور کارکنوں کی شہادت سے نہ تو پارٹی اور نہ ہی ہماری جدوجہدکمزورہوئی بلکہ بلوچ طلباء تعلیمی حصول کے ساتھ قومی جدوجہد میں بھی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ 

دریں اثناء قائداعظم یونیورسٹی میں بلوچستان کے بلوچ وپشتون طلبا کے ساتھ ناروئے سلوک تشدد اور ان کے جائز مطالبات کے تاحال عدم منظوری کے خلاف طلباء ایکشن کمیٹی سبی کی جانب سے احتجاجی ریلی گورنمنٹ ڈگری کالج سبی سے چےئرمین ندیم بگٹی کی قیادت میں نکالی گئی ۔

ریلی میں رندقومی اتحاد کے مرکزی ترجمان میر حبیب الرحمن رند، طلباء ایکشن کمیٹی سبی کے صدر بلال جتوئی ، نائب صدر عبید اللہ حادث ، جنرل سیکرٹری قدرت اللہ لاشاری ، پریس سیکرٹری عمران جمالی ، دیدار علی ، نوں احمد کے علاوہ مختلف سیاسی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں طلباء نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر مختلف نعرے درج تھے ۔

احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئی سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی جلسہ عام کی صورت اختیار کرگئی جلسہ عام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض خرم شہراد نے سرانجام دئیے ۔

احتجاجی ریلی سے ندیم بگٹی ، میر حبیب الرحمن رند،سکندر ، فدا بلوچ، سبی بچاؤ تحریک کے اللہ داد رند ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں بلوچستان کے طلباء کے ساتھ ناروا سلوک تشدد کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ بلوچستان کو پہلے ہی تعلیم لحاظ سے پسماندہ رکھا گیا ہے بلوچستان کے غریب اور محنتی طلباء اسلام آباد کراچی لاہور میں تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں اور محنت دل لگا کر علم حاصل کرتے ہیں بلوچستان کے طلبا کے ساتھ تسلسل کے ساتھ ظلم وزیادتی کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے ۔

قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے واقعہ سے قبل لاہور میں بلوچ پشتون طلباء کے ساتھ اسی طرح کا طرز عمل رکھا گیا اب ہمیں ایسا نہیں ہونے دیں گے سبی سمیت بلوچستان کے طلباء اپنے جائز حقوق اور ملک کے دیگر صوبوں میں علم حاصل کرنے والے طلباء کے حقوق کیلئے سروں پر کفن باندھ کرنکلے گے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔