|

وقتِ اشاعت :   November 12 – 2017

کوئٹہ: کوئٹہ چمن ہاوسنگ اسکیم میں گزشتہ روز ڈی آئی جی پولیس حامد شکیل پر خودکش حملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔پنجاب فرانزک سائنس کی ٹیم بھی تحقیقات میں مدد دینے کیلئے کوئٹہ پہنچ گئی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ڈی آئی جی پولیس حامد شکیل پر خودکش حملہ کی تحقیقات کے لیے محکمہ پولیس نے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے محکمہ داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔ادھر محکمہ پولیس نے خود بھی اس حملے کی تحقیقات کے لیے ایس ایس پی انوسٹی گیشن جواد طاہر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی ہے جس میں سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ، کرائمز برانچ اور سی آئی اے پولیس کے افسر ان کو شامل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب حملہ کی تحقیقات میں مد دینے کے لیے پنجاب فرانزک سائنس کی ٹیم کوئٹہ پہنچ گئی جو دھماکے کے مقام سے ملنے والے شواہد اکٹھے کرکے معلومات فراہم کرے گی۔کوئٹہ شہید ڈی آئی جی حامد شکیل صابر اور دیگر اہلکاروں پر حملے میں ملوث ملزمان کی نشا ند ہی اور معلومات فراہم کرنے والے کے لئے ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کر دیا ۔

ریجنل پولیس آفیسر و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی جانب سے محکمہ داخلہ کو مراسلہ لکھا گیا ہے کہ ڈی آئی جی حامد شکیل صابر، اے ایس محمد رمضان اور کانسٹیبل جلیل احمد پر ہونیوالے خودکش حملے میں ملوث ملزمان کی نشا ند ہی یا معلومات فراہم کرے گا اس کے لئے1 کروڑ روپے انعام دیا جائیگا ۔

اطلاع دینے والے شخص کا نام اور شناخت صغیہ راز میں رکھی جائے گی یاد رہے کہ خودکش حملے میں ڈی آئی جی سمیت 3 پولیس اہلکار شہید اورتین پولیس اہلکاروں سمیت8 افراد زخمی ہوئے تھے ۔

کوئٹہ پولیس کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس ٹیلی کمیونیکیشن وٹرانسپورٹ حامد شکیل صابر ، اے ایس آئی محمد رمضان، کانسٹیبل جلیل احمد پر ہونیوالے خودکش حملے کی تحقیقات کے لئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن جواد طارق کی سر براہی میں ایک اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی ہے جس میں ایس پی سی آئی ، سی ٹی ڈی ، کرائم برانچ ، اسپیشل برانچ اور ایس ایچ او بجلی روڈ شامل ہے ۔

مذکورہ ٹیم مختلف پہلوؤں کے حوالے سے تحقیقات کرے گی جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد اور عینی شا ہدین سے حاصل ہونیوالی معلومات کی روشنی میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب فرانزک لیبارٹری کی کوئٹہ آنیوالی دو رکنی ٹیم کیساتھ بھی تحقیقات میں مدد ومعاون ہو گی ۔