|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2017

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی تینوں نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

 جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ 

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کو معطل کیا جائے اور کل شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہے جس کی کارروائی کو روکا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت میں جاری کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا، جب کہ کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ریفرنسز میں 9 میں سے 6 گواہان مشترک ہے اور تین الگ الگ ریفرنس سے میرے موکل کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، میں عدالت سے اپنا بنیادی حق مانگ رہا ہو کہ نیب ایک نیا ریفرنس دائر کرے جس میں ایک ہی دفعہ فرد جرم عائد ہو، احتساب عدالت نے جلد بازی میں فیصلہ کیا اور تینوں ریفرنسز میں کہیں نہیں لکھا کہ شریف فیملی نے کرپشن کی ہے۔

قبل ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے تین ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ 

نوازشریف کے وکیل اعظم تارڑ نے درخواست دائر کی جس میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ احتساب عدالت نے جلد بازی میں فیصلہ دیا ہے اور ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں درج وجوہات کو زیر غور نہیں لایا گیا۔

درخواست گزار نے 3 ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردینے اور اپیل آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی جس پر عدالت نے نواز شریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے بنچ تشکیل دیا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تین ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی تھی۔