اپوزیشن کا نیامحاذ، نیب قوانین میں ریلیف

| وقتِ اشاعت :  


اپوزیشن نے عید کے بعد حکومت کیخلاف نئے محاذ کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔پاکستان کے تین اہم سیاسی رہنماء شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان ان دنوں لاہور میں ہیں جہاں گزشتہ روز شہباز شریف اور فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی اور گزشتہ روز ہی بلاول اور فضل الرحمان کی ملاقات بھی ہوئی۔



مافیاز کیخلاف کریک ڈاؤن، احتسابی عمل کے حوالے سے قانون سازی

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ آٹے کی مناسب قیمت پر دستیابی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت گندم اور چینی کی صورتحال پر منعقدہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں دی۔اجلاس میں وفاقی وزراء، معاون خصوصی جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی جبکہ صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی شرکت یقینی بنائی۔اعلیٰ سطحی اجلاس میں گندم اورچینی کی دستیابی کی صورتحال اوران کی قیمتوں سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا۔



تجارتی مراکزکھولنے کامطالبہ، ایس اوپیز پر عملدرآمدسوالیہ نشان

| وقتِ اشاعت :  


انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے تاجروں سے کئے وعدے پورے نہیں کئے، شادی ہالز کے بیس ہزار ملازمین مشکلات کا شکار ہیں، تاجروں کا احتجاجی دھرنا ختم کراتے وقت جو یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں ان پر عمل درآمد کیا جائے، ریسٹورنٹس کو رات دس بجے تک ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دی جائے، حکومت عید کے موقع پر رات بارہ بجے تک کاروبار کھلا رکھنے کی اجازت دے، دوسری جانب کراچی کے تاجروں نے بھی مارکیٹیں رات دیر تک کھولنے کا مطالبہ کیاہے۔ کراچی کی تاجر تنظیموں نے مارکیٹس ہفتے اور اتوار کو رات دیر تک کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور وفاقی حکومتیں کاروباری حضرات کیلئے آسانیاں پیدا کریں۔



نئی سیاسی صف بندیاں، پی ٹی آئی حکومت کیلئے کوئی خطرہ نہیں

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں پارٹی کو منظم و متحرک کرنے اور نئے لوگوں کی شمولیت کا ٹاسک قمر زمان کائرہ کو سونپ دیا ہے جبکہ حکومت مخالف ممکنہ تحریک کو پنجاب خصوصاً سینٹرل پنجاب میں کامیاب بنانے کاٹاسک بھی قمرزمان کائرہ کے سپرد کیا گیا ہے۔ حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک کے لیے قمرزمان کائرہ اور جنرل سیکرٹری چوہدری منظور مل کر کام کریں گے دونوں رہنما ضلعی اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر میٹنگز اور کنونشنز کا انعقاد کریں گے۔ اس حوالے سے متعلقہ عہدیداران کو پروگرام کا شیڈول تیار کرنے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔



بلوچستان کی ترقی، بنیادی مسائل کے حل کے بغیر ممکن نہیں

| وقتِ اشاعت :  


قومی ترقیاتی کونسل کا دوسرا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل فیض حمید، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر، حماد اظہراورعلی حیدرزیدی، عمرایوب،مشیرخزانہ،عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ سمیت دیگراعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کو یقینی بنانا اور سماجی واقتصادی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کے لیے وسائل کو یکسر نظرانداز کیا جاتارہا۔



کوروناکیسز کادباؤ کم، عوام کو روزگارکے مواقع فراہم کئے جائیں

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 5709 ہو گئی ہے اور 2 لاکھ 69 ہزار 191 افراداس سے متاثر ہیں۔ملک بھر میں کورونا کے دو لاکھ 13 ہزار 175 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے صرف 1763 کیسز رپورٹ ہوئے اور 32 افراد کا انتقال ہوا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 22 ہزار 408 ٹیسٹ کیے گئے۔



سیاسی جماعتوں کا رویہ، ملک میں نہ ختم ہونے والے بحرانات

| وقتِ اشاعت :  


بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قومی احتساب بیورو (نیب) کیخلاف چارج شیٹ قراردیدیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تمام سیاسی قیدیوں کو رہا ہونا چاہیے، نیب کالا قانون ہے اسے بند ہونا چاہیے، چیئرمین نیب استعفا دیں اورگھرجائیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نیب انتقامی ادارہ ہے اسے ختم کر دیں اور اگر چیئرمین نیب میں شرم و حیا ہے تو وہ استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ن لیگی رہنماؤں سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، شہباز شریف کی صحت یابی کے بعد اے پی سی ہوگی۔



بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ، منتخب نمائندگان کی ذمہ داریاں

| وقتِ اشاعت :  


سینیٹ نے بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کے لیے آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم کابل متفقہ طورپر منظور کرلیا۔ آئینی ترمیمی بل میں کہا گیاکہ گزشتہ 20 سالوں میں بلوچستان کی آبادی میں 1کروڑ 20 لاکھ کااضافہ ہوا ہے لیکن بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ نہیں کیاگیا۔بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 63 سے بڑھاکر 80 کی جائیں۔سینیٹ نے آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم کابل متفقہ طور پر منظور کرلیا، آئینی ترمیمی بل کی حمایت میں 71 ووٹ آئے۔یہ بل سینیٹرسجادطوری،عثمان خان کاکڑ، مولاناعبدالغفورحیدری، شاہزیب درانی، سرفرازبگٹی،شفیق ترین، میرکبیر، یعقوب خان ناصر،کہدہ بابر اوربلوچستان کے دیگر سینیٹرزکی جانب سے پیش کیاگیا تھا۔



اظہار رائے کی آزادی، میڈیا ہاؤسز کے ساتھ رویہ

| وقتِ اشاعت :  


سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوری اقدار،احترام، برداشت، شفافیت اورمساوات کے اصولوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ عدم برداشت، اقرباپروری، جھوٹے دھونس، خودنمائی ترجیحات بن چکی ہیں۔سپریم کورٹ کی جانب سے 87 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے فیصلے کے آخر میں حبیب جالب کے شعر کا حوالہ بھی دیا کہ ظلم رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو؟۔سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آج بھی پاکستان کے عوام کوآئین میں دیئے گئے حقوق نہیں مل رہے۔ ہماری نجات آزادی اظہار رائے میں ہے۔ جب تک ہم جمہوری اقدار کا کلچر پیدا نہیں کرتے امن کا قیام خواب ہی رہے گا۔



کوروناوائرس پر قابو، عیدالضحیٰ کے دوران سخت اقدامات کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں کورونا سے 8 مزید افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5522ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 261917 تک جاپہنچی ہے۔اب تک پنجاب میں 2067، سندھ میں 1952 اور خیبر پختونخوا میں 1130 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 157، بلوچستان میں 131، آزاد کشمیر میں 46 اور گلگت بلتستان میں 39افراد کا انتقال ہوا ہے۔ملک بھرمیں کورونا کے مزید 545کیسز اور 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن میں پنجاب سے 442کیسز 8 ہلاکتیں، اسلام آباد سے 50 کیسز، گلگت سے 21 کیسز اور آزاد کشمیر سے 32 کیسز سامنے آئے ہیں۔