|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2017

لاہور: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ریاست دہشت گردوں کی کھوج لگا رہی ہے، مگر علماء اکرام کے کردار کے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ جامعہ نعیمیہ میں اتحاد بین المسلمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی بنیادیں انہتا پسندی میں ہیں، مگر اللہ نے حکومت کی مدد کی اور دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی۔ تاہم وزیر اعظم نواز شریف نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اب بھی دہشت گردی کے تھوڑے بہت واقعات رونما ہو رہے ہیں، اور معاشرے میں ایسے لوگ موجود ہیں جو دہشت گردوں کےسہولت کار بنے ہوئے ہیں، مگر حکومت ان کی کھوج لگا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کرنے کےلیے دینی دلائل استعمال کیے جاتے ہیں، جنہیں ہمیں مسترد کرنا ہے، اور دہشت گردی کے خلاف حتمی اور یقینی کامیابی کے لیے علماء اکرام کا ساتھ ضروری ہے، عالم دین ریاست اور حکومت کا ساتھ دیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ انتہاپسندی اور جہاد 2 الگ چیزیں ہیں، مگر انتہاپسندوں نے جہاد کے نظریئے اور بیان کو مسخ کرکے دہشت گردی میں بدل دیا، پھر مسلمانوں کی تفریق کرنے کے بعد جہاد کے نام پر قتل کو جائز قرار دیا گیا، آج اس نظریے اور اس بیان کو غلط ثابت کرنے اور اسے مسترد کرنے کی اشد ضرورت ہے، اور یہ کام عالم دین ہی کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 میں جب عوام نے انہیں حکومت کرنے کا اختیار دیا تب ان کے سامنے سب سے اہم بات ریاست کی جانب سے عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا تھی، کیوں کہ یہ اس وقت اولین ضرورت تھے، جسے حکومت نے عوام کی مدد سے پورا کیا۔ نواز شریف کے مطابق حکومت نے سیاسی قیادت کو اکٹھا کیا، فوج کے جوانوں نے وطن کی حفاظت کے لیے اپنے سر ہتھیلیوں پر رکھے، پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف کمر کس لی، سلامتی کے ادارے یکسو ہوئے جب کہ سب سے بڑھ کر عوام نے بے مثال عزم کا مظاہرہ کیا۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے، حکومت عوام اور عالم دین کےتعاون سے ان شکست خوردہ اور مایوس عناصر کو شکست دے گی جو قومی وحدت کے خلاف ہیں۔ بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف نے پنجاب پولیس کے ڈجیٹل سسٹم کا افتتاح بھی کیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سمیت دیگر رہنما ان کے ساتھ تھے۔ وزیر اعظم کی جانب سے افتتاح سے قبل پولیس کے دستوں نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔