|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2017

گوادر+کوئٹہ: گوادر میں نامعلوم مسلح افراد نے دو مختلف مقامات پر فائرنگ کرکے دو سگے بھائیوں سمیت دس مزدوروں کو قتل جبکہ ایک کو زخمی کردیا۔

9 مزدوروں کا تعلق سندھ کے علاقے نوشہروفیروز کے ایک ہی گاؤں سے بتایا جاتا ہے۔

گوادر میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میتیں خصوصی طیارے کے ذریعے آبائی علاقے روانہ کردی گئی۔

نماز جنازہ میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور اعلیٰ فوجی و سول حکام نے شرکت کی۔

لیویز کے مطابق گوادر سے تقریبا چالیس کلومیٹر دور شمال مغرب کی جانب پیشکان کے مقام پر نامعلوم دہشتگردوں نے پیشکان تا گنز سڑک کی تعمیر میں مصروف مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

گولیاں لگنے سے آٹھ مزدور موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ایک نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑا۔ فائرنگ سے ایک مزدور زخمی بھی ہوا۔

لیویز حکام کے مطابق حملہ آوروں نے کچھ ہی فاصلے پر گنز کے مقام پر دیوارتعمیر کرنیوالے ایک اور مزدور کو بھی گولیاں مار کر قتل کردیا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ حملہ آورموٹرسائیکل سوار تھے۔

اطلاع ملتے ہی لیویز اور دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو قریب واقع بنیادی مرکز صحت پہنچایا گیا جہاں سے انہیں ایمبولنسز اور سرکاری گاڑیوں میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال گوادر پہنچایا گیا۔

جاں بحق افراد میں 9افراد کا تعلق سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے ایک ہی گاؤں صدیق لاکھو سے بتایا جاتا ہے۔

ان میں دو بھائی 30سالہ عبدالحکیم ولد محمد قاسم اور 20سالہ رسول بخش ولد محمد قاسم کے علاوہ 46سالہ محمد خان ولد شہاب الدین ،19سالہ علی دوست ولد علی حسن ،35سالہ شعبان ولد لقمان،22سالہ صدام حسین ولد غلام رسول،19سالہ ظہیر احمد ولد بشیر احمد،وحید ولد رمضان اورآصف ولد موسیٰ اقوام لاکھو سندھی شامل ہیں۔

جبکہ ایک مزدور کی شناخت منظور ولد نور محمد قوم سندھی کے نام سے ہوئی ۔ مقتول سندھ کا مستقل باشندہ تھا تاہم کافی عرصہ سے گوادر کے علاقے جیوانی میں رہائش پذیر تھا۔ان کی تدفین جیوانی میں کی گئی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ سے گوادر پہنچے جہاں انہوں نے گوادر کے کرکٹ گراؤنڈ میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

پاک فوج، پاک بحریہ، کوسٹ گارڈ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی نمازجنازہ میں شرکت کی۔

نماز جنازہ کے بعد مزدوروں کی میتیں خصوصی طیارے کے ذریعے نواب شاہ (بینظیر آباد) پہنچائی گئی جہاں سے انہیں نوشہروفیروز بذریعہ ایمبولنس پہنچائی گئیں۔

ادھر مزدوروں کے قتل کے واقعہ کے بعد پاک فوج، لیویز ، پولیس، ایف سی ، کوسٹ کارڈ اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے نے پورے ضلع میں سیکورٹی انتظامات سخت کردیئے۔

دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے ضلع کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردیئے گئے۔