|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2018

انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوسرے دن ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا، کاروبارکا آغاز ہوتے ہی ڈالر ایک روپے چالیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو بائیس روپے کا ہوگیا۔

دو دن میں ڈالر کی قدر میں پانچ روپے پینسٹھ پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس سے قرضوں کے بوجھ میں پانچ سو ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے، روپے کی گرتی قدر کے باعث بیرونی قرضوں کے حجم میں اضافے سے عوام پر ٹیکسوں کے نئے بوجھ اور بالواسطہ مہنگائی کے خدشات نے سراُٹھا لیا ہے، پاکستان پرپہلے ہی قرضوں کا شدید بوجھ ہے جو تقریباً نوّے ارب ڈالر ہے۔

نون لیگ حکومت میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے روپے کی ناقدری کو درست اقدام قرار دے دیا، کراچی میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بولے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ کرکے درست فیصلہ کیا گیا اس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا ۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر کم کرکے درست فیصلہ کیا گیا، فیصلہ ضروری تھا، کل مارکیٹ میں روپیہ بہت زیادہ مستحکم تھا، صورتحال کنٹرول ہوجائیگی،روپے کی ناقدری صنعت کیلئے اچھا ہے، روپے کی قدر میں کمی سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔،

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافےکانوازشریف سےتعلق نہیں 10 سال میں پہلی بارمعیشت5.8فیصد ترقی کرےگی،زرعی ترقی 3.8 اورلارج اسکیل انڈسٹری کی ترقی6فیصد رہےگی، سابق مشیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ رواں سال ایکسپورٹ بڑھ جائے گی۔