|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2021

ژوب :چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ آئین اور قانون اسمبلی میں بنتے ہیں ہمارا کام اس پر عملدرآمد کرانا ہوتا ہے آپ لوگ خود قانون توڑ کر کہتے ہیں کہ عدالت مداخلت کر رہی ہے ہمارے پاس ساٹھ سے ستر فیصد مقدمات سرکار کے خلاف ہیںکرپشن پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کروں گافیصلے ہر جگہ ہوتے ہیں درخت کے نیچے بھی بیٹھ سکتے ہیں

لیکن عمارت کے قیام سے لوگوں کو پتہ چلے گا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے ۔ یہ بات انہوں نے یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ژوب میں نئے تعمیر ہونے والے جوڈیشل کمپلیکس کی سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔ تقرریب میں جسٹس نعیم اختر افغان جسٹس محمد ہاشم کاکڑ جسٹس عبداللہ بلوچ جسٹس اعجاز احمد سواتی جسٹس نذیر احمد لانگو جسٹس عبدالحمید بلوچ جسٹس روزی خان بڑیچ جسٹس ظہرالدین کاکڑ رجسٹرار راشد محمود جسٹس فدامحمد ترین معزز وکلاء،ژوب/ شیرانی بار ڈی آئی جی ژوب رینج سید علی محسن صوبائی وزیر حاجی مٹھاخان کاکڑ مسلم لیگ (ن )کے رہنما سابق صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل ڈی پی او ژوب فہدکھوسہ ڈی سی ژوب میر شہک بلوچ اور دیگر ضلعی انتظامیہ و آفیسران نے بھی شرکت کی ۔ا س موقع پرپولیس کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ہاشم کاکڑ نے جوڈیشل کمپلیکس اور کمشنری بلڈنگ کی تعمیرات کے لئے ایک سو پانچ ایکڑ زمین مفت فراہم کرنے پر اہلیان ژوب کا بہت شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ قانون کے سامنے میرا کوئی رشتہ دار نہیں میں کسی کو نہیں جانتا ہمارے پاس صرف قانون ہے کرپشن میں کسی صورت کمپرومائز نہیں کرینگے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ جوڈیشری صاف ہونگے اور جوڈیشری کے تمام وسائل کی فراہمی اولین ترجیح ہے اللہ کو راضی کریں لوگوں کو ناراض کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے ۔

کسی بھی معاشرے کی ترقی میں علم اور انصاف بنیادی ستون ہیں انصاف کی فراہمی انتظامیہ کی زمہ داری ہے ہمیں اپنے گھر سے انصاف شروع کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ نوکریاں من پسند اشخاص کو دینے بجا ئے میرٹ پر دینی چائیے پورے بلوچستان سے یہی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ فلاں صاحب اپنے بندوں کو نوکریاں دے رہا ہے شہر میں غیر قانونی تجاوزات ہٹانے پر لوگ ٹولیوں کی شکل مظاہرے کرنا شروع کر دیتے زنانہ ہسپتال کے سامنے تجاوزات کیوجہ سے باپردہ خواتین کا گذرنا ناممکن ہے نئی آبادی کی طرف لوگوں رجحان دن بدن بڑھتا جارہا ہے زمین مالکان کو پندرہ بیس فٹ گلی کے بجائے کشادہ سڑکیں بنانی چاہئے پارک وغیرہ کے لئے زمین مختص ہونی چاہیے زمینوں کی باقاعدہ رجسٹریشن کرکے آپ فروخت کرنے پر سرکار کے بھی زمہ دار بن جائیں گے اسطرح شہر کی خوبصورتی کے ساتھ زمین بھی قیمتی ہو جائے گی خریداروں کو چاہیے کہ رجسٹرڈ ہونے تک زمین کی خریدوفروخت نہ کریں علاؤہ ازیں چیف جسٹس نے سول ہسپتال کا معائنہ کیا بی ایچ او شیخان اور سلیازہ پائپ لائن منصوبے کا معائنہ بھی کیا صدر بار کونسل ژوب عبدالرحمن ایڈووکیٹ نئے جوڈیشل کمپلیکس کو ژوب کے لیے ایک اعزاز قرار دیتے ہوئے خوش آئند قرار دیا اور تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیاجسٹس فدامحمد ترین اور عبدالرحمن ایڈووکیٹ نے تمام معزز جسٹس صاحبان کو روایتی دستار پہنائے اور اعزازی شیلڈ تقسیم کردیے۔تقریب کے آخر میں تمام شرکاء کے لیے چائے پارٹی کا بھی بہترین انتظام کیا گیا تھا۔