تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے چاہ سر تربت میں پارٹی کارکنوں اور علاقائی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کھاکہ بلوچستان کے عوام کے سیاسی و قومی حقوق کے حصول کے لیے پارٹی کو فعال و متحرک رہنا ہوگا ساحل وسائل کا تحفظ اور بلوچستان کے بچوں کے تعلیم پر سمجھوتہ قبول نہیں، گزشتہ ادوار میں تعلیم سمیت ہر ادارے میں میریٹ کو اولیت دی، تربت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کا قیام ہمارا خواب ہے جس کی تعبیر کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو استعمال کریں گے۔
کارکنوں کے اجلاس سے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، مرکزی رہنما واجہ ابوالحسن، جسٹس(ر) شکیل احمد بلوچ،ضلعی صدر مشکور انور، تحصیل صدر یونس جاوید، مرکزی رہنما حلیم بلوچ، حاجی نسیم، صغیر بشیر اور دیگر نے خطاب کیا۔ انھوں نے کھاکہ نیشنل پارٹی ایک قومی جماعت ہے جس نے بلوچستان کے عوام کے ہر مسلے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے۔بلوچستان اور مکران میں تعلیمی انقلاب کا کریڈٹ بھی نیشنل پارٹی کی قیادت کو جاتا ہے
نیشنل پارٹی نے گزشتہ دور میں صرف کیچ میں 4 ہزار سے زیادہ افراد کو ملازمتیں دی ہیں انھوں نے کھاکہ انتخابات میں پارٹی کو زبردستی پارلیمنٹ سے باہر رکھا گیا انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے باہر رہنا قبول ہے لیکن اپنے اصولوں پر سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں، انھوں نے کھاکہ ہم نے بلوچستان کو امن دیا لیکن ایک بار پھر حالات کو دانستہ خراب کیا جارہا ہے تربت میں ہر دوسری رات دکانیں میں ڈکیتیاں ہورہی ہیں۔
ہم نےسیاست کو بچایا لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا امن و امان کی صورتحال کو بہتر کیا جبکہ ایک بار پھر امن امان خطرے میں ہے۔ انھوں نے کھاکہ بلوچستان کے عوام کو سیاسی شعور و آگائی فراہم کرنا نیشنل پارٹی کی بنیادی ذمہ داری ہے کارکن پارٹی کو فعال و متحرک کرنے کے لیے اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کررے ہیں کارکنوں کی محنت کے بدولت جوک در جوک لوگ پارٹی میں شمولیت کررے ہیں انھوں نے کھاکہ نیشنل پارٹی ایک قومی جماعت ہے اسکا موازنہ کسی علاقے جماعت سے نہیں کیا جاسکتا ہے کارکن اپنے قومی و سیاسی حدف کے لیے زیادہ متحرک کردار ادا کریں۔