کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی ودیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لالا عثمان کاکڑ کے انقال سے پورا ملک سوگوار ہے لالا عثمان کاکڑ مظلوم لوگوں کی آواز تھی۔
پاک فوج اورحکومت بلوچستان پہلے دن سے عثمان کاکڑ کے خاندان سےرابطے میں تھے لالا عثمان کاکڑ کے انتقال کو ملک دشمن عنا صر غلط رنگ دے رہے ہیں لالا عثمان کے انقتال پر دکھ ہوا لواحیقن سے رابطے میں تھے عثمان کاکڑ کی موت طبعی ہے عثمان کا کڑکی رحلت پورے ملک کیلئے بڑا سانحہ ہےعثمان کاکڑ کی سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
عثمان کاکڑ کے علاج کیلئے تمام ہسپتالوں علاج کیلئے الرٹ رکھا تھا۔ لواحقین کے خواہش تھی کہ عثمان لالا کا علاج پرائیویٹ ہسپتال میں کیا جائے۔نیو روسرجن نقیب اللہ اچکزئی نے کہا کہ عثمان کاکڑ کے انتقال افسوس ہوا۔
مجھے فون پر بتایا گیا کہ عثمان لالا شدید زخمی ہے ان کے علاج کیلے آپریشن تھیٹر تیار کیا جائے۔نیوروسرجن نقیب اللہ اچکزئی جب میں پہنچا تو دیکھا کہ عثمان لالا نے الٹیاں کیا تھی۔ آپریشن سے پہلے بائیں جانب سے عثمان کاکڑ کو جھکٹے لگنے لگے۔
عثمان کاکڑ کو پہلے سے اندرونی چوٹ لگے تھے جو گرنے سے لگ سکتی ہے۔ سرجری کرنے میں بہت ٹائم لگا۔ لواحقین کے خواہش کے مطابق اعلیٰ ڈاکٹروں کی ٹیم نے عثمان لالا کی علاج کی نگرانی کی۔ پہلے 24 گھنٹوں کے دوران عثمان لالا کی طبعیت مزید بگڑگئی۔
ڈاکٹرز اور لواحقین کی مشاورت کے بعد عثمان لالا کو کراچی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ربابہ بلیدی نے کہا کہ عثمان لالا کی موت طبعی ہے۔