|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2021

کوئٹہ: اسمبلی کے احاطے میں اگر کچھ بھی ہوتا ہے تو مقدمہ اسپیکر نے درج کروانا ہوتا ہے، اور پولیس کو معلوم نہیں کہ مقدمہ کس نے کیا ہے، حکومت کی جانب بجٹ پیش کرنے کے لئے پہلے اسمبلی کے دروازے اور دیواریں توڑی گئیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ہنماء اور اپوزیشن کے رکن اسمبلی ثنا ء بلوچ نے آزادی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سب سے بڑی کوتاہی یہ ہے کہ انہیں نہ قاعدے اور نہ قانون کا پتہ ہے

قوائد و ضوابط کے مطابق اسمبلی کی کارروائی چلاتے ہیں اور بلوچستان اسمبلی کے قواعد انضباط کار کے مطابق اسمبلی کے احاطے میں اگر کچھ بھی ہوتا ہے تو مقدمہ اسپیکر نے درج کروانا ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم تین دن سے بیٹھے ہیں ہمیں گرفتار کیا جائے مگر پولیس کو یہ تک پتہ نہیں کہ مقدمہ کس نے کیا ہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال کہتے ہیں

کہ بلوچستان اسمبلی کو دکان یا ہوٹل نہیں کہ اپوزیشن کی جانب سے جس کے شیشے توڑے گئے، اور حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کرنے کے لئے پہلے اسمبلی کے دروازے اور دیواریں توڑی گئیں اور اراکین اسمبلی پربکتر بند گاڑی سے حملہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے استحقاق کو حکومت کی غلط پالیسیوں سے نقصان پہنچا