کوئٹہ:سردار یار محمد رندنے بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوءے کا کہ اپنے محکمے میں ایک ڈی ای او بھی تبدیل نہیں کرسکتا،محکمہ تعلیم میں بلوچستان کا بہتر مستقبل دیکھ رہا تھاہم نے جاہل اور غلام پیدا کرنے ہیں اپنے مستقبل کیلئے غلام رکھنے ہیںایک نئی روایت ڈالی جارہی ہےکچھی اور نصیرآباد ڈویژن میں ایک نیا معاذ کھولا جارہا ہے،بلوچ اور سندھیوں کو لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے،
میرے کروڑوں کی تیار فصل لوٹی گئی اس حکومت اور وزیراعلی کے بندوں نے میرا فصل لوٹا،ہر جگہ میرے مخالفین کو بٹھایا جارہا ہے،اگر مجھے یا میرے خاندان کے کسی شخص کو کچھ ہوا تو جام کمال ذمہ دار ہونگے،اگر کچھی کے جسی جھومپڑی میں آگ لگی تو وہ لسبیلہ تک جائیگی،کوئی ہمیں موت سے نہیں ڈرائے،جام صاحب نے کبھی کہا تھا کہ میں کابینہ میں نہ رہو تو کوئی فرق نہیںجام صاحب آپکی کابینہ میں نہیں رہنا چاہتا،سردار یار محمد رندکوئٹہ:ہمیں جام صاحب کی منسٹری نہیں چاہیے،یہاں سے نکل کر اپنا استعفی گورنر کو بھیج دونگا،بلوچستان کو برباد کرنیوالوم کی لسٹ میں شامل نہیں ہونا چاہتا