کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ میرے لئے ناراض بلوچ و ہ ہیں جو بلوچستان میں بیٹھے ہوئے ہیں اور انکے پاس پینے کا پانی، بجلی، سڑکیں اور بنیادی سہولیات نہیں ہیں پہلی بار حکومت نے بلوچستان کے ثپوت کو اختیارات کے ساتھ بیرون ملک بیٹھے لوگوں سے بات چیت کا اختیار دیا ہے امید ہے
وہ مثبت کردار اداکریں گے، ملک کے اندر بیٹھے ناراض بلوچوں سے متعلق بیان دیکر سردار اختر مینگل نے تین سال پہلے میری کہی ہوئی بات کی تائید کی ہے،اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کئے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اشتراک سے وویمن کرکٹ لیگ، فٹبال ٹورنامنٹ اور گوادر میں ٹی 10لیگ کروائیں گے۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں حکومت بلوچستان اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس موقع پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر، صوبائی وزراء ارکان اسمبلی سمیت دیگر بھی موجود تھے، وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے خلا ف مقدمہ واپس لیکر کوئی مہربانی نہیں کی سیاسی صورتحال میں ایسے واقعات ہوتے ہیں ہمارا مقصدصرف یہ تھا کہ ایوان کے تقدس کو پامال اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کاروائی ہو انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بار ہاکہا کہ اسمبلی بہترین پلیٹ فارم ہے جہاں وہ احتجاج ریکارڈ کروائیں اگر اپوزیشن پہلے آجاتی تو بہتر ہوتا
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کبھی بھی مذاکرات کے لئے دروازے بند نہیں کئے بلوچستان اور پاکستان کے تنازعر میں درپیش چیلنجز کامقابلہ کرنے اور صوبے کے مفاد میں حکومت اور اپوزیشن کو ایک ساتھ ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ گورنر کا انتخاب وفاقی حکومت کا اختیار ہے مگر وزیراعظم کی جانب سے اس حوالے سے رابطہ کیاگیا تھا وفاقی اور صوبائی حکومتیں صلاح مشورے سے ساتھ چلتی ہیں سابقہ گورنر کو کارکردگی نہیں بلکہ سیاسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے تبدیل کیا گیا موجودہ نئے گورنر سیاسی سوچ رکھتے ہیں امید ہے وہ صوبے کی بہتری میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے جب ہماری حکومت بنی تو میں نے کہا تھاکہ میرے لئے ناراض بلوچ وہ ہیں جو بلوچستان کے اندر بیٹھے ہیں اور انکے پاس بنیادی سہولیات نہیں ہیں ان ناراض بلوچوں کے مسائل سننے کے ساتھ ساتھ انکے حل کے لئے اقدامات بھی کئے جائیں آج سردار اختر مینگل نے بھی میرے موقف کی تائید کی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے ملک میں بیٹھے اور ملک سے باہر بیٹھے دونوں لوگ ضروری ہیں بلوچستان کے اندر بھی بہت سے لوگ پالیسیوں،منصوبوں پر ناراض ہیں ہمیں انکی بہتری کے لئے بھی کام کرناچاہیے
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے لوگوں سے بات چیت کے لئے بااختیار طریقے سے صوبے کے ثپوت کو ٹاسک دیا گیا ہے امید ہے نوابزادہ شاہ زین بگٹی اپنا مثبت کردار ادا کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حالات خراب ہونے پر مہاجرین کی آمد اور سرحد پر باڑ لگانے سے متاثر ہونے والے دیہاتوں کی بہتری کے معاملات ہمارے ذہن میں ہیں حکومت باڑ سے متاثرہ علاقوں کے لئے منصوبے بنا رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے معاملے پر حکومت تحقیقات کر رہی ہے، معاملہ استحقاق کمیٹی میں بھی ہے تحقیقات کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائیگی جن کمزوروں، ذمہ داریوں کی نشاندہی کی جائیگی ان پر فیصلہ پارلیمنٹ کریگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر لئے گئے ہیں
معاہدے کے تحت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز وویمن کرکٹ لیگ، فٹبال ٹورنامنٹ اور گوادر میں ٹی 10لیگ منعقد کروائے گی ساتھ ہی کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں ہائی پرفامنس ایکسیلنس اکیڈمی بھی قائم کی جائیگی جس سے صوبے کے کھلاڑیوں کو آگے آنے کے مواقع ملیں گے ہم چاہتے ہیں کہ باصلاحیت کھلاڑیوں کو میرٹ کی بنیاد پر قومی اور بین القوامی سطح پر فروغ دیا جائے انہوں نے کہا کہ محکمہ کھیل بلوچستان ہر ماہ نئے کھیلوں کے ایونٹ کروا رہا ہے جن سے صوبے کے کھلاڑیوں کو مواقع میسر آرہے ہیں اس موقع پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے کوئٹہ آمد اور مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے میں تاخیر ہوئی ہے بلوچستان حکومت کھیلوں کے لئے بہت کام کر رہی ہے صوبے میں 75فٹسال گراؤنڈ بنائے جارہے ہیں جو کہ قابل تحسین ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے عبدالناصر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں کھیل رہے ہیں آنے والے وقت میں مزید 15سے 20کھلاڑی بھی سامنے لائیں گے