بیلہ:وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان عید کے دوسرے روز سوراب کے دورے کے بعد اپنے آبائی علاقہ بیلہ پہنچ گئےوزیراعلی کا بیلہ پہنچنے پر سیاسی و قبائلی عمائدین اور علاقے کے معتبرین نے شاندار استقبال کیا وزیراعلی بلوچستان کا بیلہ میں سیاسی و قبائلی عمائدین کے اجتماع سے خطاب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما میر رامین محمد حسنی، قادر جاموٹ سمیت بی اے پی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود وزیراعلی بلوچستان نے پنڈال میں موجود تمام افراد کو عید کی مبارکباد دی وزیراعلی بلوچستان جام کما ل نے خطاب کرتے یوا کیا کہ جس طرح لسبیلہ کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں اسی طرح پورے صوبے کے عوام کی خوشحالی کیلئے کام کر رہے ہیں۔
بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔ بلوچستان کا اصل مسئلہ یہاں کی پسماندگی ہے۔ جس کے خاتمے کے لیے ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔لوگوں کو روزگار، تعلیم، صحت، پینے کا صاف پانی چاہئے۔الحمدللہ ہماری حکومت ہر سال 70 سے 75 ارب روپے صوبے کی ترقی پر خرچ کر رہی ہے۔
پچھلی حکومتوں کے پاس موجودہ حکومت کے مقابلے میں زیادہ فنڈز موجود تھے۔ماضی کی حکومتوں نے کوئٹہ شہر کی ترقی کیلئے کوئی بڑا کام نہیں کیا۔کوئٹہ ہمارا دارلحکومت ہے اس شہر کا ہم سب پر حق ہے۔25 سے 30 سال قبل کوئٹہ میں صرف ایک ایوب اسٹیڈیم تعمیر ہوا، اس کے بعد نوجوانوں کے لئے کوئی کھیل کی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔ہم نے نہ صرف کوئٹہ بلکہ تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کا پر کام کا آغاز کیا ہے۔سریاب کی ترقی پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔ آج سریاب میں ریکارڈ ترقیاتی کاموں پر تیزی سے کام جاری ہے۔اپوزیشن کے حلقوں میں بھی یکساں بنیادوں پر کام ہو رہا ہے۔زمینداروں کے لیے گرین ٹریکٹر پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
صوبے کی تاریخ میں پہلی بار کینسر ہسپتال تعمیر کیا جا رہا ہے۔موجودہ حکومت نے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کیا ہے جس سے ہر خاندان مستفید ہوگا۔ہیلتھ کارڈ کے تحت 5سے 10 لاکھ روپے تک سے ملک کے کسی بھی ہسپتال میں علاج کرایا جا سکتا ہے۔شہروں کی بہتری کیلئے ماسٹر پلاننگ کی جا رہی ہے۔صوبے میں ڈیمز کی تعمیر اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔نصیر آباد میں پہلی بار میڈیکل کالج بننے جارہا ہے۔اپوزیشن نے جتنا شور کرنا ہے کر لے، ہم نے صوبہ کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے۔الحمدللہ بلیک میلنگ کی سیاست کبھی نہیں کی۔2008سے2013 تک لسبیلہ کی اسکیموں کو صرف اس لیے روکا گیا کہ وہ ہمارا حلقہ ہے۔ہمیں حب میں ووٹ نہیں چاہیے لیکن ہم حب کی ترقی کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کریں گے