|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرار داد اور اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سے اختلاف سہی

لیکن یہ غیر آئینی عمل ہے جس کی مخالفت کرتے ہیں اور اس گناہ میں بالکل بھی شامل نہیں انہوں نے کہا کہ ملک کو کہاں لے جایا جا رہا ہے اس وقت سیاست اور ادارے ہائی جیک ہے۔

ائین کی کسی کو پرواہ نہیں آمریت کی صورت حال ہے ہم جمہوری قوتوں کے ساتھ ملکر مزاحمت کرینگے۔

سابق وزیر اعلیٰ نے تاریخی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کیمونسٹ پارٹی آف پاکستان اور عظیم سیاسی جماعت نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی لگاکر کیا کچھ پایا سوائے تاریخ میں رسوائی کے۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سوچا بھی نہیں تھا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں یہ مطالبہ کرینگے کہ عوامی جماعتوں پر پابندی لگائی جائے۔

بڑی تکلیف ہورہی ہے کہ صدر زرداری بلاول بھٹو زرداری میاں نواز شریف اور شہباز شریف یہ کام اس اسمبلی سے کروا رہے ہیں جہاں کے اکابرین نے 20 بیس سال جمہوریت کے لیے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی۔

انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کے ساتھ مل کر جمہوریت کی استحکام آئین کی حکمرانی پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے جدوجہد کی۔

چاہے ایوب خان کے زمانے کے اتحاد ہو یا اس کے بعد کے ہونے والے تمام اتحادوں میں جیلیں کاٹی اور سختیاں برداشت کی۔نیشنل عوامی پارٹی سے لیکر ن لیگ پی پی اور دیگر جمہوری فورسز نے قربانیاں دی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی اسمبلی کا ملک کی جمہوری جدوجہد میں ہر اول دستے کا کردار رہا ہے لیکن افسوس آج یہاں آئین کی بنیادی ڈھانچے کو مسخ کیا جارہا ہے۔

آئین پاکستان حق فراہم کرتا ہے بولنے کا تنظیم سازی کا احتجاج کرنے اور گھومنے پھرنے کا۔سابق وزیر اعلیٰ نے قرار داد لانے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ بڑا ظالم ہے

مجھے یاد ہے کہ اسی اسمبلی میں لوگ میاں نواز شریف کے بارے میں کیا کیا کہتے تھے اور بعد میں مسلم لیگ میں شامل ہوگئے

ایسا نہ ہو کل کو آپ پی ٹی آئی میں شامل ہو جائے اس لیے ایسا کام نہ کریں۔ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی اس قرارداد کی مکمل مخالفت کرتی ہے اور اس کو آئین کی بنیادی ڈھانچے کے مترادف سمجھتی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *