|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2014

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ روزاول سے بلوچوں کی آواز دبانے کیلئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے ۔ اپنے تسلط کو دوام بخشنے کیلئے قابض ریاست نا صرف آپریشنوں اور سول آبادیوں پر بمباری کرتا آیا ہے بلکہ ہزاروں کی تعداد میں بلوچ سیاسی کارکنوں کو ماورائے قانون اغواء کرکے اپنے عقوبت خانوں میں منتقل کرچکا ہے جن میں سے اکثر بلوچ پاکستان کے بدنام زمانہ غیر انسانی پالیسی Kill and Dump ’’ مارو اور پھینکو ‘‘ کا شکار ہوچکے ہیں ۔ بلوچستان میں روز افزوں بڑھتی انسانی حقوق کے ان خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے اور ریاست کا اصل چہرہ دکھانے کی خاطر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اپنے قیام سے لیکر آج تک کوشاں رہا ہے ۔ اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے گذشتہ سال کے اوآخر میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد نے کینیڈا کے دفتر خارجہ کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں بلوچستان میں بڑھتے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کی نشاندہی کی گئی تھی اور ساتھ ساتھ کینیڈین حکومت سے یہ اپیل کی گئی تھی کہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے ان سنگین خلاف ورزیوں پر نوٹس لیکر اپنا کردار ادا کریں ۔بی ایس او آزاد کے اس خط کا بہت مثبت اثر سامنے آیا اور کینیڈا کے وزیر خارجہ نے اس خط کا نوٹس لیکر از خود بی ایس او آزاد کو اسکا جواب دیا ۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بہت ممنون ہیں کہ بی ایس او آزاد نے انہیں خط لکھ کر ان کی توجہ بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کے ان خلاف ورزیوں پر مبذول کرائی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی ترویج اور حفاظت کینیڈا کے بنیادی اقداروں میں سے ایک ہے اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات پر ہمیں سخت تحفظات ہیں ، ہم بلوچوں کے حوالے سے پاکستانی رویے اور مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کینیڈا ہر موزوں موقع کا فائدہ اٹھا کر پاکستانی حکام کو اپنے ان تحفظات سے آگاہ کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بتائیں گے کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی ضابطوں کی پاسداری کرتے ہوئے بلوچ شہریوں کے حفاظت کو یقینی بنائیں ۔کینیڈین وزیر خارجہ نے بلوچ سیاسی کارکنوں ، طلباء ، صحافیوں اور سول سوسائٹی پر ہونے والے حملوں کے بارے میں مزید کہا کہ اکتوبر 2012 میں ہونے والے اقوام متحدہ کے ’’ یونیورسل پیروڈک رویوو آف پاکستان ‘‘ میں بھی کینیڈا نے پاکستان کو صلاح دی تھی کہ وہ سیاسی اور انسانی حقو ق کے کارکنوں پر حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور آئندہ اس طرح کے واقعات کی سرکوبی یقینی بنائیں ۔