|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2017

لاہور: وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری کی زیر صدارت متبادل توانائی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں گھریلو سطح پر شمسی توانائی کیلئے نیٹ میٹرنگ کی سرٹیفکیشن ریگولیشن کی منظوری دیدی گئی۔

اس فیصلے کے بعداب صارفین باآسانی گھریلو سطح پر شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی کو حکومت کو فروخت کر سکیں گے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے متبادل توانائی بورڈ کی عمدہ کارکردگی کو سراہا ۔

وفاقی وزیر اویس لغای نے کہا کہ ملک میں گھریلو سطح پر شمسی توانائی سے 5000 سے 7000 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے ۔شمسی توانائی کے صارفین ضرورت کی بجلی خود بھی استعمال کریں گے اوردنوں میں متعلقہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو فروخت کر سکیں گے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم صارفین کے دروازوں پر ایک منافع بخش بجلی پیدا کرنے کے کاروبار کا آغاز کررہے ہیں اس سے نہ صرف نیشنل گرڈ پر دباؤ کم ہوگا بلکہ گرمی کے موسم میں وافر مقدار میں بجلی بھی میسر ہوگی۔ 

وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن کی زیر صدارت متبادل توانائی بورڈ کی بلوچستان میں 30ہزار شمسی ٹیوب ویلوں کے لئے اقدامات کی بھی منظوری دی گئی۔بلوچستان کے 30ہزرار ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی سے 21 ارب سالانہ سبسڈی کی بچت ہو گی۔منصوبے کے تحت 3000 ٹیوب ویلوں کی منتقلی کو تین مراحل میں شمسی توانائی پر منتقلی کیا جائے گا۔