|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2018

کوئٹہ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ثناء اللہ زہری کی حکومت بچانے کیلئے ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔

گورنر،وزیراعلیٰ اور مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے ارکان سے ملاقاتیں کیں اور اجلاس کی صدارت کی۔

لیگی اور منحرف ارکان کو منانے میں ناکامی کے بعد وزیراعظم نے کوئٹہ میں اپنا قیام بڑھادیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بلوچستان کی موجودہ سیاسی عدم استحکام کی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی طور پر سیالکوٹ سے کوئٹہ پہنچے ۔ ان کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبا ل اور زاہد حامد بھی تھے۔

کوئٹہ پہنچنے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری، وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر سردار یعقوب خان ناصر، سینیٹر شاہ زیب درانی، صوبائی وزراء سردار اسلم بزنجو، نواب ایاز جوگیزئی، رحمت صالح بلوچ، ڈاکٹر حامد اچکزئی ،سردار مصطفےٰ ترین،سردار رضا محمد بڑیچ عبیداللہ بابت، محمد خان لہڑی اراکین اسمبلی،درمحمد ناصر، سید لیاقت آغا، فتح محمد بلیدی، حاجی اسلام ،عبدالمجید خان اچکزئی ، نصراللہ زیرے، یاسمین لہڑی، عارفہ صدیق، چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری ڈسٹرکٹ چیئرمین آغا شکیل احمد درانی،کمشنر کوئٹہ ڈویژن امجد علی دیگر اعلیٰ حکام اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے استقبال کیا۔

اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ وزیراعظم ایئر پورٹ سے سیدھے گورنر ہاؤس کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے گورنر محمد خان اچکزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری سے ملاقاتیں کیں۔وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔

بعد ازاں وزیراعظم نے بلوچستان کی مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن، پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی کے وزراء اور ارکان صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔ ناراض لیگی ارکان اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی ارکان سے بھی ملاقاتوں کیلئے رابطے کئے گئے تاہم انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملنے سے انکار کردیا۔

وزیراعظم ہاؤس، گورنر ،وزیراعلیٰ ہاؤس اور چیف سیکریٹری کے دفتر سے منحرف اور اپوزیشن ارکان سے رابطے کرکے درخواست کی گئی ہے کہ وزیراعظم ملنا چاہتے ہیں تاہم منحرف ارکان نہیں مانے۔

منحرف اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے ملنے سے انکار کے بعد وزیراعظم نے کوئٹہ میں اپنا قیام ایک روز بڑھادیا۔