کوئٹہ(آن لائن)بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ فورسز کی جانب سے بربریت کا سلسلہ عروج پر پہنچ چکا ہے ایک جانب امدادی سامان کو روکا جا رہا ہے تو دوسری جانب زلزلہ متاثرین کو اپنی بربریت و جبر کا نشانہ بنایا جا رہاجاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا کہ آج مشکے کے علاقے پروار میں فورسز نے خواتین و بچوں پر شدید تشدد کیا جس سے ایک خاتون اور ایک بچہ شدید زخمی ہوگئے فورسز کی تشدد سے شدید زخمی ہونے والی خاتون کی حالت انتہائی نازک جبکہ ایک شخص کو بھی فورسز اُٹھا کر لے گئی ہے جسکا تاحال کوئی پتہ نہیں۔ ایک جانب قوم قدرتی آفت سے دوچار ہے تو فورسز اس آڑ میں نہ صرف عوام کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ تمام علاقوں میں نئی چوکیاں بنا کربڑی تعداد میں فورسز تعینات کر کے بلوچ نسل کشی کو وسعت دینے کی پالیسیوں میں تیزی سے عملی جامہ پہنانے میں مگن ہے اور اسی پالیسیوں کے تحت آنے والی امدادوں کو روکا جا رہا ہے جسکی ایک تازہ مثال ریندگ کے مقام پر فورسز کا امدادی سامان سے لوڈ گاڑیوں پر بے تحاشہ فائرنگ اور کئی گھنٹوں سامان کو روکھے رکھنے کے ساتھ کچھ سامانوں کو استعمال کے لیے ضبط کرناہے متاثرہ علاقوں میں ریاستی بربریت عروج پر ہے ترجمان نے مزیدکہا کہ پنجگور کے علاقے پروم میں تیسرے روز بھی ریاستی بربریت جاری رہی اب تک 23 نوجوانوں کو نہ صرف اغوا کیا جاچکا ہے بلکہ پروم میں کئی دیہاتوں کو جلا کر ملیا ملٹ کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی روزگار کے ذرائع کئی گاڑیوں کو بھی جلایا گیاعالمی انسانی اداروں و میڈیا ،فورسز کی اس جارحیت پر خاموشی انسانیت کیلئے باعث شرم ہے فورسز اور حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ ظلم جبر فرزندوں کی اغوا و مسخ لاشوں سے بلوچ قومی جہد آزادی کو زیر کیا جا سکتا ہے تو یہ ان کی خام خیالی ہو گی ۔آج قدرتی آفت سے تباہ لاکھوں بے گھر افراد فورسز کی امداد کو اس لئے قبول نہیں کر رہے کہ ان میں قومی غلامی و جذبہ آزادی کا شعور بیدار ہو چکا ہے۔اور یہی بیداری آزاد وطن کیلئے سورج کی کرنیں ثابت ہوں گی۔