کوئٹہ (آن لائن) بلوچ ری پبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی نے بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے عالمی اداروں کا راستہ روکنے کو ریاست کی جانب سے بلوچ نسل کشی کی نئی حکمت عملی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست آج بھی مارو اور پھینک دو کی جارحانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ریلیف کی آڑ میں بلوچوں کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے ترجمان نے کہا کہ حالیہ زلزلہ میں سینکڑوں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا لاکھوں افراد متاثر ہوئے بے گھر ہوئے ریاست سے متاثرین کی امداد کی کوئی امید نہیں کیونکہ ریاست وہاں آج بھی ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور بلوچ نسل کشی کی جارحانہ و آمرانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی امداد کیلئے آنے والی ٹیموں اداروں کو ریاست کی جانب سے روکنا ریاست کی جانب سے بلوچ نسل کشی کی نئی مرتب کردہ حکمت عملی کا ثبوت ہے ریاست وہاں متاثرین کی امداد کیلئے نہیں آرہی بلکہ ریاستی ادارے وہاں نہتے اور بے گناہ بلوچوں کو قتل کررہے ہیں مشکے ،پنجگور میں مارو اور پھینک دو کی ریاستی پالیسی کے تحت متعدد افراد کو شہید کیا زلزلہ متاثرین کی امداد ریاست کی جانب سے محض دکھاوا اور دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے ریاستی فورسزمتاثرین کی امداد کی آڑ میں ہیلی کاپٹرز میں فوجی سازو سامان منتقل کررہے ہیں تاکہ آواران و مشکے میں آپریشن کی راہ ہموار کی جاسکے ترجمان نے گزشتہ دنوں حلیم ترین کی جانب سے بی آر پی کے سربراہ براہمدغ بگٹی سے ملاقات کے حوالے سے شائع ہونے والے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ریاستی قوتوں کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے اس طرح کی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں تاکہ بلوچ جہد آجوئی اور قومی تحریک میں الجھن سی کیفیت پیدا کی جاسکے لیکن بلوچ قوم کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا بی آر پی واضح موقف رکھتی ہے ہماری جدوجہد کا مقصد و محور آزاد و خود مختار بلوچستان ہے آزادی کے یک نکاتی ایجنڈہ پر بات ہوسکتی ہے اور ہم مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار ہیں آزادی سے کم کسی مطالبہ پر کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی ہے بلوچستان میں اس وقت کٹھ پتلی سرکار ہے جس کے پاس مذاکرات کا کوئی اختیار ہی نہیں اپنے آقاؤں کو خوش کرنے اور ان سے زیادہ امداد حاصل کرنے کیلئے اس طرح کے بنیاد دعوے کئے جارہے ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں بلوچ قوم کو ریاست سے کوئی امید نہیں عالمی برادری براہ راست زلزلہ متاثرین بلوچوں کی امداد کرے ۔