کوئٹہ (آن لائن ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے غیور عوام آج اپنا قیمتی ووٹ بی این پی کے حق میں دے کر قوم دوستی وطن دوستی کا ثبوت فراہم کریں حالانکہ حکومت کے بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر سرکاری مشینری کو استعمال میں لا رہی ہے جو غیر آئینی اقدام ہے کہ حکومت ایسے وقت میں جب الیکشن ہوں تو انہیں غیر جانبدار ہونے کا ثبوت فراہم کرنا چاہئے لیکن یہاں پر ایک جماعت کی ایماء پر کوئٹہ میں دھاندلی کی سازشیں بنائی جا چکی ہیں اور پری پولنگ دھاندلی کے امکانات واضح نظر آ رہے ہیں ووٹر لسٹوں کی عدم درستگی اور اکثر حلقوں کے ہزاروں ووٹرز کے نام دوسرے حلقوں میں منتقل کرنا آبادی کی بنیاد پر حلقوں کے عدم مساوات ، کوئٹہ میں من پسند آر اوز ، ڈی آر اوز اور پزائیڈنگ افسران تعینات کرنا 11مئی کی طرح صاف شفاف سلیکشن یقینی دکھائی دے رہی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر ان بے ضابطگیوں اور ناروا سلوک کا نوٹس لے اور الیکشن کمیشن کے ارباب واختیار آج پرزائیڈنگ افسران کو پابند کریں کہ وہ فوری طور پر الیکشن پولنگ بند ہونے کے بعد فارم 14پر فوری طور پر نتائج امیدواروں کو فراہم کریں بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو عوام کا اعتماد مکمل طور پر انتخابات سے اٹھ جائے گا جس کی ذمہ داریاں ان قوتوں پر عائد ہوگی جنہوں نے کبھی عوام کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا بلکہ حقیقی مینڈیٹ پس پشت ڈال کر جعلی قیادت کو آگے لانے کی کوشش کی گئی الیکشن مراحل میں بی این پی کے امیدواروں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کرنا ، اغواء کرنا اور وڈھ کے حالات کو دانستہ طور پر خراب کرنے کی کوششیں کی گئیں اسی طرح بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سرکاری مداخلت اور اپنے ہمنواؤں کو جعلی طریقے سے کامیاب کرانے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان ان تمام خدشات، تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے آج کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں جعلی مینڈیٹ کو روکنے اور عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے انتخابی نتائج کا پولنگ کا جلد اعلان کو یقینی بنایا جائے ایسا نہ ہو کہ 11مئی کی طرح بی این پی کے امیدواروں کے نتائج کئی کئی روز روکنے کے بعد جعلی سازی کے ذریعے سے اعلان کیا گیا بیان کے آخر میں کہا گیا کہ بی این پی کے انتخابی نشان کلہاڑا پر مہر ثبت کر کے بلوچستان کے عوام ترقی خوشحالی ، روشن مستقبل ، بنیادی مسائل کے حل کیلئے اقدام کریں ۔