|

وقتِ اشاعت :   December 8 – 2013

Two-soldiers-martyred-three-injured-in-landmine-explosion-215x169کوئٹہ( خبر رساں ادارے +جنرل رپورٹر) بلوچستان میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بعض پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی فہرستیں اور عملہ دیرسے پہنچنے کی وجہ سے کئی گھنٹے تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان بھر میں ہفتہ کو بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ صبح شروع ہوئی جو شام پانچ بجے تک جاری رہی تاہم مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں انتخابی فہرستیں اور عملہ دیرسے پہنچنے کی وجہ سے کئی گھنٹے تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی۔کوئٹہ میں سی اینڈ ڈبلیو ورکشاپ پولنگ اسٹیشن پر دو گروپوں میں تصادم کے باعث پولنگ کچھ دیر کیلئے روک دی گئی تاہم فرنٹیر کور اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا جس کے بعد پولنگ دوبارہ شروع کردی گئی۔ جبکہ وارڈ نمبر7کواری روڈ پر انتخابات کے جعلی شناختی کارڈ بھی پکڑے گئے جس پر خواتین کے دو گروپ آپس میں لڑ پڑے ہیں۔یونین کونسل 6میں انتخابی فہرستیں نہ پہنچنے پر علاقے کے عوام نے احتجاج کیا ۔کلی نوحصارمیں بیلٹ پیپر بروقت نہ پہنچنے پر بھی عوام نے بھی سختس احتجاج کیا اور دو گھنٹے تاخیر سے بیلٹ پیپر پولنگ اسٹیشن پہنچادیئے گئے۔ مستونگ میں بیلٹ پیپرز نہ پہنچنے پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجاً روڈ کو بند کردیا تاہم بعد میں بیلٹ پیپر پہنچنے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔چمن وارڈ نمبر چھ میں بروقت بیلٹ پیپر نہ پہنچنے کی وجہ سے کئی گھنٹے کی تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی جبکہ وارڈ چار میں کسی بھی قسم کا سامان نہ پہنچنے کی وجہ سے بھی پولنگ کا عمل کئی گھنٹے تک متاثررہا۔دریں اثناء نصیرآباد بلدیاتی انتخابات کے دوران تمبو اور نوتال سمیت ڈیرہ مرادجمالی میں مختلف امیدواروں کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی لڑائی جھگڑے کے واقعات میں 16افراد زخمی ہوگئے پولیس کے مطابق آر ڈی چالیس مگسی پولنگ اسٹیشن پر دو امیدواروں کے حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں مبینہ طور پر بارہ افراد زخمی ہوگئے جبکہ پولنگ اسٹیشن رانجھا پر بھی ہاتھا پائی میں دو افراد اور ڈیرہ مرادجمالی میں بھی دو افراد لڑائی جھگڑے کے دوران زخمی ہوگئے مزید تفتیش پولیس کررہی ہے، علاوہ ازیں مختلف علاقوں میں پولنگ اسٹیشنوں پر ہاتھا پائی اور تصادم کے معمولی واقعات بھی ہوئے جس میں درجنوں افراد معمولی زخمی ہوئے تاہم بڑے واقعات نہیں ہوئے بعض حلقوں میں امیدواروں کا دھاندلی اور انتخابی عملے کیخلاف الزامات اور چند ایک امیدواروں نے انتخابات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا۔