|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2013

imagesکوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے بعد کامیاب سیاسی جماعتوں نے مخصوص نشستوں پر زیادہ سے زیادہ امیدوار ،اپنے اپنے میئر، ڈپٹی میئر ، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی کامیابی کیلئے کمر کس لی ،آپس میں رابطوں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدواروں سے بھی رابطے قائم کرلئے گئے۔ بلدیاتی انتخابات میں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں آزاد امیدوارں نے بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کی ہے۔ حکمران جماعت میں شامل اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی پشتونخوامیپ اور مسلم لیگ (ن) ، بی این پی مینگل جبکہ مختلف اضلاع میں کامیابی حاص کرنے والے علاقائی اتحاد نے بھی آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ الیکشن کمیشن حکام کے مطابق تمام کونسلز میں خواتین کے لئے مخصوص 33فیصد ، پانچ فیصد مزدور، پانچ فیصد کسان اور پانچ فیصد اقلیتی مخصوص نشستوں پر بلاواسطہ انتخاب ہوگا ۔ اس انتخاب کے لئے ایک ہفتے میں شیڈول جاری کیا جائے گا۔ زیادہ سے زیادہ مخصوص نشستو ں پر اپنے امیدوار کامیاب کرانے کے لئے ابھی سے رابطے شروع ہوگئے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں نے آپس میں ایک دوسرے سے اتحاد کے لئے رابطوں کا آغاز کردیا ہے جبکہ آزاد کامیاب ہونے والے امیدواروں نے بھی آپس میں ملاقاتیں شروع کردیں اور گروپ کی صورت میں کسی بھی سیاسی جماعت میں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم اس حوالے صورتحال آئندہ تین چار روز میں صورتحال واضح ہو جائے گی ۔میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں میئر، ڈپٹی میئر جبکہ میونسپل کارپوریشنز، میونسپل کمیٹیوں،ڈسٹرکٹ کونسلزاور یونین کونسلز میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے لئے بھی اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے رابطے جاری ہیں۔ اس سلسلے میں آزاد امیدوار اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ادھر الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق انتخابات میں پولنگ کے حوالے سے دو سو اکیس شکایات موصول ہوئیں ہیں جمسیں سے زیادہ تر کا تعلق پولنگ تاخیر سے شروع ہونے اور بیلٹ پیپرز پر سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان نہ ہونے سے متعلق تھیں۔