|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2013

karachiکراچی(این این آئی)وفاقی حکومت نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے کراچی میں مستقل بنیادوں پر قیام امن اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلیے ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ کن اور آخری مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔اس حتمی آپریشن سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آئندہ چند روز میں کراچی کا دورہ کریں گے ۔ اس دورے میں وہ گورنر سندھ ، وزیر اعلی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے علاوہ سیاسی قوتوں سے ملاقاتیں کریں گے اور آپریشن کے حوالے سے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے حتمی مشاورت کے بعد سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے آپریشن کے آخری مرحلے میں بڑے پیمانے پر ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروِں، لینڈ مافیا اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے علاوہ ان کی سیاسی سرپرستی کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے وفاقی حکومت سے سندھ حکومت کے توسط سے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والے سیاسی افراد کی گرفتاری کیلیے بھی باقاعدہ اجازت طلب کی ہے ۔وفاقی حکومت کے انتہائی باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کراچی میں قیام امن اور جرائم پیشہ عناصر کے مکمل خاتمے کیلیے وفاقی وزیرداخلہ کو حتمی ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں اور گذشتہ دنوں اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ نے وزیر اعظم کوایک ملاقات میں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سندھ پولیس کی جانب سے 450 اہم ٹارگٹ کلرز اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث اہم ملزمان کی بعض سیاسی جماعتوں سے وابستگی کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ ان ملزمان کی سیاسی وابستگی کے حوالے سے حکومت ان جماعتوں کوآئندہ ہفتے خطوط تحریر کریگی کہ وہ ان ملزمان کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزیر داخلہ کے دورہ کراچی میں وزیر اعلی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے حتمی مشاورت کے بعد وزیراعظم کی منظوری سے رواں ماہ کے آخری ہفتے سے فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائیگا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے توسط سے تفتیشی حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گرفتار ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد جمع کریں اورگواہوں کے تحفظ کیلیے ہرممکن اقدامات کریں اور مربوط چالان بناکر عدالتوں میں جمع کرائیں تاکہ عدالتیں انھیں قرار واقعی سزادی جائے ۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن میں ملزمان کی گرفتاریوں کیلیے انٹیلی جنس اداروں کے تعاون سے ان کے کوائف اور دیگر امورکو حتمی شکل دے رہے ہیں ۔